وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن سے ترکی کے سفیر ایس بابر گرجن کی ملاقات

منگل 1 ستمبر 2015 22:38

اسلام آباد ۔ یکم ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم ستمبر۔2015ء) وزیر مملکت برائے تعلیم انجینئر بلیغ الرحمن سے پاکستان میں ترکی کے سفیر ایس بابر گرجن نے منگل کو ملاقات کی جس کے دوران ترکی کے سفیر نے (خطیب) سکول سسٹم کی بنیاد پرپاکستان میں مدرسے اور سکولز قائم قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے وزیر مملکت کو بتایا کہ ایک تحقیق کی جارہی ہے جوپاکستانی مدرسے اور ترکی کے مدارس کا تقابلی جائزہ پیش کرے گی ۔

سفیر نے کہا کہ مضبوط پاکستان کا مطلب ہے مضبوط ترکی۔وزیر مملکت نے سفیر کو بتایا کہ موجودہ حکومت قومی تعلیمی پالیسی 2009 پر کام کر رہی ہے جس میں امام ہاتب سسٹم کو مدارس کی تعلیم میں شامل کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔جس کی تمام صوبوں نے منظوری دی ہے۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ ہم ترک وزارت اور وزارت مذہبی امور کے تعاون سے کامکرنے کے خواہشمند ہیں اور مدارس کی تعلیم کے حوالی سے ایک بہتر پالیسی مرتب کرنے کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے خواش ظاہر کی کہ ہم وہیل ری انونیٹگ کی بجائے ترک بھائیوں سے مذہبی تعلیم سیکھنا چاہیں گے۔ وزیر مملکت نے منیجنگ ڈائریکٹر سوزوکی موٹرز ناگاؤ سے بھی ملاقات کی۔ مسٹر ناگئو نے وزیر مملکت کو سوزوکی کے خاص بائیک کے بارے میں بتایا جو پولیس کیلئے بنایا گیاہے، جو اس ماہ شروع کر دی جائے گی۔ وزیر مملکت نے ملک میں تعلیمی منصوبوں کے بارے میں بات چیت کی او ر ایم ڈی سوزوکی کو وفاقی حکومت کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی اور ایک منصوبہ "ایک سکول کے مالک" میں سرمایہ کاری کرنے کو کہا۔

جو کارپوریٹ سماجی ذمہ داری(CSR) کا ایک حصہ ہے۔ اس منصوبہ کو قائم کرنے کے لئے ایک لاکھ روپے ایک سکول کے لئے چاہئے ور پاکستان میں تعلیمی بہتری کے لئے کام کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ سہ پہر کو انہوں نے ایوب کھوسو سے اپنے دفتر میں ملاقات کی اور ملک میں جاری تعلیمی منصوبوں پر بات چیت کی انہوں نے غیررسمی سکولوں اور سماجی خدمت کے پروگراموں کی اہمیت پر بات چیت کی اور وزیر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کے پروگرام دکھانے چاہئیں تاکہ عوام میں تعلیم کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کی جا سکے وزیرمملکت نے بتایا کہ ہماری وزارت پہلے ہی این سی ایچ ڈی (نیشنل کمیشن فارہومن ڈویلپمنٹ اور بی ای سی ایس (لبیک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز) کے تحت غیر رسمی سکول پر کام کر رہی ہے آخر میں وزیر مملکت نے بتایا کہ ہمیں ان سکولوں کو وہاں فروغ دینا چاہئے جہاں رسمی سکول نہ قائم ہوں اور مزید بتایا کہ بی ای سی ایس کے بہت سے طالب علموں نے اپنی زندگی میں بہت بہترین مقاصد حاصل کئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں