جنوبی ایشیاء میں امن و ترقی کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے ، حق خودارادیت کیلئے کشمیری عوام کا انتظار بے حد طویل ہوچکا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کی لعنت کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کررکھاہے

قائم مقام سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کا بین الپارلیمانی یونین کی چوتھی عالمی کانفرنس سے خطاب

بدھ 2 ستمبر 2015 13:34

اقوام متحدہ ۔ 2 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) قائم مقام سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے جنوبی ایشیاء میں امن و ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی ضرورت پرزوردیاہے ۔ یہ بات انہوں نے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام بین الپارلیمانی یونین کی چوتھی عالمی کانفرنس سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ حق خودارادیت کیلئے کشمیری عوام کا انتظار بے حد طویل ہوچکا ہے۔

وقت آگیا ہے کہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام استصواب رائے کے ذریعہ یہ حق اب ان کودیا جائے۔ ”جمہوریت کو پائیدار ترقی اور امن کیلئے بروئے کار لانے اور دنیا کو عوام کی خواہشات کے مطابق بنانے“ کے موضوع پر اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستانی وفد کے سربراہ نے کہا کہ عالمی برادری دہشت گردی کے بنیادی اسباب کے خاتمہ پر توجہ مرکوز کرے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیاء کو دہشت گردی سے سب سے زیادہ خطرات لاحق ہیں اور پاکستان نے اس لعنت کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کررکھاہے۔

ایسی صورتحال میں جنوبی ایشیاء کے شاندار اقتصادی و سماجی مواقع سے فائد اٹھانے کیلئے علاقائی تنازعات کا حل اوردہشت گردی کا خاتمہ ناگزیر ہے۔ ان تنازعات میں مسئلہ کشمیرسرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرکو اقوام متحدہ نے متنازعہ علاقہ تسلیم کررکھا ہے اور اس کا ذکر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں موجود ہے۔ امن نہ صرف جنوبی ایشیاء بلکہ پوری دنیا کیلئے ناگزیر ہے۔

گذشتہ15 سال کے دوران سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کی کوششوں کے باوجود غربت، بے روزگاری اور نا انصافی بڑے پیمانے پرموجود ہیں، صحت عامہ کی سہولتیں زوال پذیر ہیں اورماحولیاتی تبدیلیوں سے دنیا کے کئی معاشروں کو شدید خطرات لاحق ہیں، نئے ترقیاتی ایجنڈا کی منظوری عالمی برادری کیلئے ایک بڑی کامیابی اس ایجنڈا پر عملدرآمد کیلئے بین لاقوامی سطح پر تعاون کے فروغ کیلئے زیادہ پختہ عزم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس سلسلہ میں جمہوری اداروں کا کردار بھی اہمیت کا حامل ہے، عدلیہ، سول سوسائٹی، میڈیا اور تھنک ٹینکس جیسے دیگرفریق اس سلسلہ میں معاونت پرمبنی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو اپنے ترقیاتی ایجنڈا کو میلینیئم ترقیاتی اہداف سے پائیدار ترقیاتی اہداف پر منتقل کرنے والی دنیا کی پہلی پارلیمنٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس سلسلہ میں ایک ٹاسک فورس بھی موجود ہے۔ کانفرنس میں دنیا بھرکے ممالک کی پارلیمانوں کے 138 سپیکر اور39 ڈپٹی سپیکر شریک ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں