ملک میں آئندہ پانچ سالوں میں پچاس ہزار ایکٹر رقبے اوررواں سال آٹھ ہزار ایکٹر رقبے پر زیتون کی کاشت کی جائے گی

بدھ 2 ستمبر 2015 16:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے کہا ہے کہ ملک میں زیتون کی بڑھوتی کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے تحت آئندہ پانچ سالوں میں پچاس ہزار ایکٹر رقبے پر زیتون کاشت کیا جائے گا۔بدھ کو یہاں پی اے آر سی میں ہونے والی پلاننگ میٹنگ کے شُرکاء کو بتایا گیا کہ اس سال زیتون کی کاشت کو حدف آٹھ ہزار ایکٹر کے رقبے تک ہے۔

پی اے آر سی میں ہونے والی اس میٹنگ کی صدارت چئیرمین پی اے آر سی ، ڈاکٹر افتخار احمد کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر ممبر نیچرل ریسورسز ، ڈاکٹر ندیم امجد اور تمام صوبائی اداروں کے پراجیکٹ انچارج بھی موجود تھے۔ اس موقع پر چئیرمین پی اے آر سی ، ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ کسانوں کو زیتون کے پودے اور زیتون کی پراسسنگ کے لیے تمام سہولیات دی جائیں گی تا کہ ملک میں زیتون کی پیداوار بڑھ سکے اور ہم در آمدات کو کم کر کے قیمتی زرِ مبادلہ ضائع ہونے سے بچا سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بہتر زیتون کی پیداوار حاصل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر نرسریز بنائی جائیں تا کہ کسانوں کی ضرورت اور کاشتکاری حدف کو پورا کیا جا سکے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ندیم امجد، ممبر نیچرل ریسورسز نے فیڈرل پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کی پلاننگ کے حوالے سے کیے جانے والے کام کو سراہا اور یہ بھی بتایا کہ پی اے آر سی ملک میں زیتون کی پیداوار کی ترقی کے لیے سر گرمِ عمل ہے۔

بعد میں نیشنل پراجیکٹ ڈائریکٹر ، زیتون، ڈاکٹر ناصر محمود چیمہ نے کاشتکاری حدف کو حاصل کرنے کے لیے ورکنگ پلان کے بارے میں شُرکاء کو بریف کیا۔ انہوں نے کہا کہ زیتون کی پراسسنگ کے لیے آٹھ چھوٹی اور بڑی فیکٹریاں اس سال میں لگا دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ این اے آر سی میں زیتون کی مختلف اقسام کی حامل نرسریاں بنا دی گئیں ہیں۔ تربیت یافتہ افراد ی قوت بھی ملک میں زیتون کی پیداوار کو بڑھانے میں اپنا اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

انہوں نے پرائیویٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ زیتون کی پیداوار کی بڑھوتی کے لیے اور زیتون کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی تیاری کے لیے کا م کریں اور انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دو کمپنیاں پی اے آر سی کے فیڈرل پراجیکٹ یونٹ کی کاوشوں کی وجہ سے اس سلسلے میں کام کر رہی ہیں۔انہوں میں آخر میں کہا کہ اگر ہم زیتون کی پیداوار کی بڑھوت میں کامیاب ہوتے ہیں تو ہمارے ملک میں گھروں میں کھانے کے تیل کی صورت اور زرِ مبادلہ کو بچانے اور کسان کی معاشی حا لت کو بدلنے میں بہت مدد ملے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں