اسلام آباد ہائی کورٹ نے یوسف رضا گیلانی کی 9 ویں مقدمے میں بھی حفاظتی ضمانت منظور کرلی

مخصوص سیاسی جماعت کی جانب سے پیپلز پارٹی کی کردار کشی کی جارہی ہے ٗ نیب سب کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے ٗیوسف رضا گیلانی مقدمات سے بھاگنے والے نہیں، آئندہ بھی عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں گے ٗسابق وزیر اعظم کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 ستمبر 2015 17:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی 9 ویں مقدمے میں بھی حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔بدھ کو عدالت نے یوسف رضا گیلانی کو ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا ہے، جبکہ ان کی ضمانت 7 روز کے لیے منظور کی گئی ہے ضمانت کی درخواست فاروق ایچ نائیک کے توسط سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور اسی لیے یہاں پہنچے ہیں۔انھوں نے الزام لگایا کہ ایک مخصوص سیاسی جماعت کی جانب سے پیپلز پارٹی کی کردار کشی کی جارہی ہے۔یوسف گیلانی نے کہاکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے اہلکار گزشتہ دنوں ملتان میں واقع ان کے گھر آئے اور گھریلو ملازمین کو حراساں کیا۔

(جاری ہے)

یوسف رضا گیلانی نے کہاکہ مقدمات سے بھاگنے والے نہیں، آئندہ بھی عدالتوں میں مقدمات کا سامنا کریں گے۔ پیپلزپارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جارہی ہیں، ایف آئی اے نے 2 دن پہلے ملتان میں میرے گھر کے ملازمین کو ہراساں کیا لیکن ہم جیلوں، ہتھکڑیوں اور صعوبتوں سے نہیں گھبراتے، جو اس طرح کی حرکتیں کر رہے ہیں وہ اپنی فکر کریں۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ جس وقت میثاق جمہوریت ہوا تو جیل میں تھا، وہیں اس حوالے سے سنا اور فیصلے کو خوش آئند کہا، میثاق جمہوریت کے جس 15 فیصد حصے پر عمل نہیں کیا گیا اگر اس پر حکومت عمل کرنا چاہے تو پیپلز پارٹی تعاون کے لئے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ادارے اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کریں تو اس سے کسی کو بھی مشکل نہیں ہوگی۔سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہاکہ چیئرمین نیب نے جو فہرست عدالت میں پیش کی ہے اس میں سب سے پہلا نام محترم نواز شریف اور اس کے بعد شہباز شریف اور اس کے بعد اسحاق ڈار کا نام ہے، نیب سب کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرے۔ آصف علی زرداری کے خلاف جو کیسز کھولے گئے وہ 17 سال پرانے اور من گھڑت ہیں۔

واضح رہے کہ عدالت نے گزشہ روز 8 مقدمات میں سید یوسف رضا گیلانی کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔ٹریڈ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹڈاپ) کیس میں ایف آئی اے نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اور وفاقی وزیر امین فہیم کے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے تھے۔وفاقی انسداد بدعنوانی عدالت نے پیپلز پارٹی کے دونوں رہنماؤں کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے تھے۔

فیڈرل اینٹی کرپشن کورٹ میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ٹڈاپ اسکینڈل میں 12 مقدمات کے چالان پیش کیے تھے۔وفاقی انسداد بدعنوانی عدالت کی جانب سے پہلے بھی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے دونوں رہنماؤں کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا مگر یوسف رضا گیلانی اور مخدوم امین فہیم پیش نہیں ہوئے تھے۔دونوں رہنماؤں کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے عدالت نے گرفتاری کے احکامات جاری کیے۔کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حکم دیا تھا کہ ملزمان کو 10 ستمبر کو پیش کیا جائے۔سابق وزیراعظم کے خلاف دھوکہ دہی، فراڈ اور منی لانڈرنگ کے مقدمات درج ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں