میدان چھوڑ کر جدہ یا لندن نہیں بھا گنے والے انتخابات میں بھرپور مقابلہ کر یں گے ۔ عمرا ن خا ن

جوڈیشیل کمیشن کی کوتاہیوں کی اصلاح کر رھا ہے الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک نے 2سے 3 کیسز کا ابھی فیصلہ دینا ہے انہیں واپس لایا جائے،،این اے 122اور 154کے ضمنی انتخابات فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں،صوبائی الیکشن کمشنر ز کا عہدے پر بحال رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا، 4اکتوبر کو انکے کیخلاف تاریخ ساز جلسہ کروں گا،نواز شریف اور آصف زرداری نے کرپٹ کیسز کے دفاع کے لیے جانبدار نیب بنایا ہے ،جن لوگوں نے پارٹی کا ڈسپلن توڑا ان کے خلاف بھر پور ایکشن لیا جائیگا، میڈیا سے گفتگو

بدھ 2 ستمبر 2015 18:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 ستمبر۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ خوشی ہے کہ الیکشن کمیشن 2013 کے انتخابات کی جوڈیشیل کمیشن کی کوتاہیوں کی اصلاح کر رھا ہے الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک نے 2سے 3 کیسز کا ابھی فیصلہ دینا ہے انہیں واپس لایا جائے انکو مسلم لیگ ن کے دو وزراء نے دھمکیاں دی ہیں ،این اے 122اور 154کے ضمنی انتخابات فوج کی نگرانی میں کروائے جائیں پنجاب پولیس گلوبٹ بن چکی ہمیں ان پر اعتماد نہیں ہے ،بلدیاتی انتخابات میں ترقیاتی فنڈز کااستعمال بے دریغی سے ہو رہا الیکشن کمیشن نوٹس لے 3حلقوں میں دھاندلی ثابت ہونے کے بعد صوبائی الیکشن کمشنر ز کا عہدے پر بحال رہنے کا کوئی جواز نہیں بنتا فوری مستفی ہو جائیں ورنہ 4اکتوبر کو انکے کیخلاف تاریخ ساز جلسہ کروں گا،نواز شریف اور آصف زرداری نے کرپٹ کیسز کے دفاع کے لیے جانبدار نیب بنایا ہے ،جن لوگوں نے پارٹی کا ڈسپلن توڑا ان کے خلاف بھر پور ایکشن لیا جائیگا،پی ٹی ائی کبھی میدان چھوڑ کر جدہ یا لندن نہیں بھاگے گی بلکہ انتخابات میں بھرپور مقابلہ کرے گی جبکہ چیف الیکشن کیشن نے عمران خان سے الیکشن کمیشن کے صوبائی ارکان کے خلاف دھرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست بھی کی ہے بدھ کے روزتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر)رضا خان سے الیکشن کمیشن میں ملا قات کی جسمیں الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط کے جواب چا رو ں صو با ئی الیکشن کمشنر کے مستعفی ہو نے سمیت این اے 122 اور 154 کے انتخا با ت اور کا ظم علی کو ہٹا نے کے حوالے سے امور پر تبا دلہ خیال کیا گیا ، بعدازا ں میڈیا سے گفتگو میں عمرا ن خا ن نے ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خوشی ہے کہ چیف الیکشن کمشنر جوڈیشل کمیشن کی فائنڈنگ کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق اپنی اصلاح کررہے ہیں،چیف الیکشن کمشنر کے سامنے اپنا ٹھوس موقف پیش کیا ، انھوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ الیکشن میں کوتاہیاں نہیں ہوں گی،انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم ملک نے 2سے 3 کیسز کا ابھی فیصلہ دینا ہے انہیں واپس لایا جائے کیونکہ کاظم ملک ایک ایماندار جج ہیں اور جج ڈنڈے کے زور پر نہیں اخلاقی طور پر فیصلہ دیتا ہے، مسلم لیگ (ن) کے 2 وزراء نے کاظم ملک کو دھمکیاں دی ہیں اور انہیں عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا ہے جبکہ کاظم ملک نے مسلم لیگ (ن) کے حق میں 30 اور ان کے مخالف ایک فیصلہ دیا جس پر جسٹس (ر) سردار رضا خان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اس پر غوروغوض کیا جائیگا،عمران خان نے کہا کہ این اے 122 اور154 میں ضمنی الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں کیونکہ پنجاب گلو بٹ پولیس پر اعتماد نہیں ہے،ترقیاتی منصوبوں کے فنڈز بلدیاتی انتخابات استعمال کیا جارہا ہے اس پر الیکشن کمیشن نوٹس لے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ اس حوالے سے فوری نوٹس لیا جائیگا،تحریک انصاف ضمنی الیکشن میں بھر پور حصہ لے گی کیونکہ اب تحریک انصاف 2013 والی نہیں بلکہ اب نئے جوش وجذبے کے ساتھ الیکشن میں پی ٹی آئی اپنا لوہا منوائے گی،چاروں صوبائی الیکشن کمشنر تین حلقوں کے رزلٹ آنے کے بعد اخلاقی طور پر مستعفی ہو جائیں ورنہ4 اکتوبر کو صوبائی ارکان کے خلاف تاریخی جلسہ کروں گا جس میں الیکشن کمیشن پرچاروں صوبائی ارکان کے مستعفی ہونے پر دباؤ ڈالیں گے ،خیبر پختونخواہ میں بلدیاتی الیکشن کے دوران جن لوگوں نے پارٹی کا ڈسپلن توڑا ہے ان کے خلاف بھر پور ایکشن لیا جائیگا،اب بلدیاتی الیکشن سے پہلے صوبائی بورڈ بنائے جائیں گے اور تحقیقات کے بعد ہی پارٹی ٹکٹ فراہم کئے جائیں گے ،ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں کبھی میدان چھوڑ کر نہیں جاتا ، میرے مخالفین میدان چھوڑ کر جدہ بھاگ جاتے ہیں اور کئی مخالفین لندن بیٹھے ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم ہر صورت الیکشن لڑیں گے اور میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے۔

(جاری ہے)

ہماری جماعت اب پہلے والی نہیں ، دھرنے کے بعد بڑی مقبولیت حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں ایک کشتی حادثے پر وزیراعظم مستعفی ہوجا تا ہے اور یہاں اتنی بڑی دھاندلی کے باوجود حکمران کرسیوں پر براجمان ہیں،ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کیلئے پھٹ رہا ہوں میں کہتا ہوں جلد از جلد قومی اسمبلی کا اجلاس ہو تا کہ میں جاؤں تو شاہد کسی کو شرم اور حیا آئے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم میں سب سے بڑی غلطی یہ ہوئی تھی کہ ملک کی دو بڑی جماعتوں نے مل کر نیب بنائی تا کہ ایک دوسرے کے خلاف کیسز نہ کھولیں لیکن اب پیپلز پارٹی کے خلاف کیسز کھلے تو آصف زرداری چیخ اٹھے ہیں جبکہ عمران خان نے پی ٹی آئی کے وکیل حفیظ پییر زادہ کی وفات پر دئکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ا نہوں نے تحریک انصاف کے سپریم کورٹ میں احھا کیس پیش کیا،

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں