سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کے سروے کی ہدایت، تمام فیکٹریو ں کا دورہ کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی میں دن بدن اضافہ ،تحفظ ماحولیات کے قوانین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، موسمی تغیرات کو نصاب میں شامل کیا جائے،کمیٹی کا سی ڈی اے پراظہار برہمی
جمعرات 3 ستمبر 2015 18:23
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 ستمبر۔2015ء ) موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے وفاقی دارالحکومت کے سیکٹرآئی 9 اور آئی 10میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کا سروے کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے فیصلہ کیاکہ کمیٹی کے ارکان خود تمام فیکٹریو ں کا خود دورہ کرینگے ۔ کمیٹی نے اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے پر تحفظ ماحولیاتی ایجنسی کے این او سی کے بغیر سی ڈی اے کی طرف سے کام شروع کرنے پر شدید تحفظات کا بھی اظہار کیا اور کہاکہ اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور تحفظ ماحولیات کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہو رہی ہے کہ موسمی تغیرات کو نصاب میں شامل کیا جائے۔
جمعرا ت کو موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئر مین کمیٹی سینیٹر محمد یوسف بادینی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز احمد حسن ،نہال ہاشمی ،گل بشرا ثمینہ عابد، ستارہ ایاز کے علاوہ سیکریٹری وزارت عارف خان ، وزارت اورسی ڈی کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔(جاری ہے)
کمیٹی کے اجلاس میں سیکٹرآئی 9 ، آئی 10میں ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کا سروے کرانے کی ہدایت دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ کمیٹی تمام فیکٹریو ں کا خود دورہ کریگی ۔
کمیٹی نے اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے پر تحفظ ماحولیاتی ایجنسی کے این او سی کے بغیر سی ڈی اے کی طرف سے کام شروع کرنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ کمیٹی چیئر مین سینیٹر محمد یوسف بادینی نے ایکسپریس ہائی وے پر ٹینڈرنگ سے پہلے ماحولیات اور اپنے محکمے میں موجود مختلف ونگز سے رائے نہ لینے پر سی ڈی اے افسران کی نا اہلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور تحفظ ماحولیات کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہو رہی ہے کہ موسمی تغیرات کو نصاب میں شامل کیا جائے۔ٹیلی ویژن پر کم از کم ایک گھنٹہ آگاہی مہم کیلئے دیا جائے۔کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف ہو ا کہ تحفظ ماحولیات ایجنسی میں ڈی جی کا عہدہ کئی ماہ سے خالی پڑا ہے اور سابقہ ڈی جی ڈاکٹرخورشید پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور مکا ن کرایہ کی مد میں کئی لاکھ واجب الدا ہیں ۔وفاقی سیکریٹری وزارت عارف خان کمیٹی ممبران کے سوالات پر پریشانی کے عالم میں اس بات کو تسلیم کر گئے کہ سابق ڈی جی سری لنکا بجھوا دیے گئے ہیں اور سری لنکا جانیوالے افسران کی لسٹ کی سمری میں ان کا نام بھی شامل نہیں تھا۔ وزیر اعظم نے شائد کسی پچھلے انٹرویو کی بنیاد پر سری لنکا کیلئے نامزد کیا۔سیکریٹری وزارت نے بریفنگ میں بتایا کہ موسمیاتی تغیرات کی 2012والی پالیسی کو صوبوں میں بھی نافذ کرنے کیلئے صوبائی چیف سیکریٹریوں کو خطوط لکھ دیے گئے ہیں اور کہا کہ صحت زراعت، توانائی کے شعبوں کو بھی موسمی تغیرات کے ساتھ منسلک کرنا ضروری ہے۔ٹرانسپورٹ ، زراعت اور توانائی کے حوالے سے اقدامات اٹھانے ہونگے اور دنیا کے 27بڑے ڈونرز سے وسائل حاصل کرنے کی کوشش کرنی ہوگی ۔ بچوں اور خواتین میں موسمی تغیرات کی آگاہی مہم پیدا کرنے سے اس معاملے کو سلجھایا جا سکتا ہے۔ تغیرات سے نمنٹے کیلئے اثرات کو کم کرنا اور اثرات پید ا کرنے والی چیزوں میں بھی کمی لانا جن میں گرین گیسز کے اخراج کو کم کرنا شامل ہے۔شدید سردی اور گرم لہروں کی وجہ سے آئندہ 20سالوں میں 6ماہ میں پکنے والوں فصلیں تین ماہ میں تیار ہو جایا کرینگی اور بتایا کہ وزارت میں اہم ماہرین کی تعداد تین سے چار ہے جو تیس چالیس تک ہونی چاہیے۔ہم آج تک اپنی کار نہیں بنا سکے ۔ انجنئرنگ ٹیکنالوجی بیرون ملک سے منگوانی پٹرتی ہے ۔اس وقت تک موسمیاتی تغیرات سے مقابلہ نہیں کر سکیں گے ۔ جب تک اہم اقدامات کیلئے عمل درآمد پر توجہ نہیں دی جائیگی۔ہر منصوبے اور سالانہ وفاقی و صوبائی ترقیاتی بجٹ میں سے موسمیاتی تبدیلی کو بھی مد نظر رکھنا پڑے گا۔ سینیٹر ستارہ ایاز نے تجویز دی کہ عام شہریوں کو آگاہی دینے کیلئے کام کیا جانا چاہیے جنگلات کے محکمے پر خصوصی توجہ دیں ۔درختوں کی خفاظت کی جانی چاہیے سینیٹر احمد حسن نے کہا کہ بلدیاتی اداروں میں بھی موسمیاتی تغیرات کے حوالے سے شعبہ قائم کیا جائے۔سینیٹر نہال ہاشمی نے ایکسپریس وے بغیر اجازت شروع کرنے کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ کل عدالتوں میں جواب دینا پڑیگا۔سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ میڈیاء میں تمثیلی خاکوں کے ذریعے آگاہی مہم شروع کی جائے ۔ کمیٹی کے اجلاس میں ایکسپریس ہائی وے اسلام آباد کے معاملے کو آئندہ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کر لیا گیا اور آلودگی پھیلانے والی فیکٹریوں کا دورہ کرنے کا بھی فیصلہ ہوا۔متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا دورہ مکمل کرلیا، دفتر خارجہ
پاکستان اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان چوتھا ٹی20 میچ جمعرات کو قذافی سٹیڈیم لاہورمیں کھیلا ..
پناہ کے اشتراک سے پاک بحریہ شفاء ہسپتال کراچی میں پیدائشی قلبی مرض میں مبتلا2 سالہ بچے کے دل کا کامیاب ..
وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سےالبرکہ بینک پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز ..
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں ..
وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب سے بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے کنٹری ہیڈ سید ..
حکومت کی طرف سے کم از کم اجرت 32 ہزار روپے رکھی گئی ہے
آئی ایم ایف کے نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جولائی میں ہونے کا امکان ہے، محمد اورنگزیب
آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی کا مختلف ناکوں کا دورہ
ہمارے حکومت کیساتھ کوئی بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے، عمرایوب
شہداء کے خاندانوں کی حفاظت کیلئے شہداء فورم بلوچستان نے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر
8 فروری کے عام انتخابات کے بعد جو فارم 47 خلافِ قانون کئی روز تک جاری نہ ہوئے انکا ضمنی انتخاب کے چند گھنٹے ..
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
شاہین نے رضوان کو ٹی ٹوئنٹی کا بریڈمین قرار دے دیا
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
-
ایرانی صدر کی کراچی آمد،سکیورٹی ڈویژن کے 800سے زائد اہلکارتعینات
-
ایبٹ آباد میں پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس کا دفتر جون 2024ء سے اپنا کام شروع کر دے گا، اعظم نذیرتارڑ
-
وفاقی حکومت کی طرف سے منڈا، داسو اور دیامر بھاشا ڈیموں کے منصوبوں کی تعمیر پر کام جاری ہے، یہ بروقت مکمل ہونگے، اعظم نذیر تارڑ