وزیراعظم نواز شریف کسی بھی قیمت پر ایم کیو ایم کو ایوان میں واپس لا نے کے خواہا ں

جمعہ 4 ستمبر 2015 14:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) ملک میں سیاسی استحکام کیلئے وزیراعظم نواز شریف کسی بھی قیمت پر ایم کیو ایم کو ایوان میں واپس لانا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم کی جانب سے مذاکرات ختم کر کے کراچی واپس جانے کے باوجود وزیراعظم پر امید ہیں کہ متحدہ استعفوں کے معاملے پر نظرثانی کرے گی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور متحدہ کے ڈیڈ لاک اور شرائط سے آگاہ کیا ہے جس پر وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان کے کردار کو فعال کرنے کی ہدایت کی دوسری جانب جمعیت علماء اسلام کے سربراہ نے ایم کیو ایم کو منانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

انہوں نے اس شرط پر ایم کیو ایم سے رابطہ کیا کہ میاں نواز شریف میرے اور ایم کیو ایم کے درمیان طے پائے جانے والے مطالبات پر خود عمل درامد کروائیں گے۔

(جاری ہے)

تاہم فاروق ستار نے شرائط منوانے تک دوبارہ بات چیت سے انکار کر دیا۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکومت استعفوں کے معاملے پر غیر سنجیدہ نظر آ رہی ہے جس کا انہوں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں بھی اظہار خیال کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے 12 اگست کو سینٹ اور قومی اسمبلی میں استعفے دیئے تاہم تب سے اب تک ہمارے کسی بھی مطالبے کو سنجیدہ نہیں لیا گیا۔ شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے کمیٹی کا قیام ہونا تھا جو اب تک نہ بن سکی جس سے حکومت کی ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر سست روی عیاں ہو رہی ہے۔ دوسری طرف جمعیت علماء اسلام کے سینیٹر حافظ حماد اللن نے میڈیا کو بتایا کہ میری پارٹی تاحال ایم کیو ایم کے اسمبلی آنے پر پر امید ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بات چیت کے خلاف نہیں بلکہ حکومت کے سنجیدگی ظاہر نہ کرنے پر نالاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے دوبارہ مولانا فضل الرحمان سے ایم کیو ایم کو بات چیت پر آمادہ کرنے کا ٹاسک دیا ہے تاہم مولانا فضل الرحمان چاہتے ہیں کہ وزیراعظم میرے اور ایم کیو ایم کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر خود نظر ثانی کریں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں