پاکستان افغانستان سمیت خطے کے تمام ممالک سے برادرانہ تعلقات چاہتا ہے،پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، شاہراؤں کے نیٹ ورک کو وسط ایشیاء تک پھیلانے میں پرعزم ہیں، پشاور، جلال آباد اور چمن ،سپین، بولدک منصوبوں پر کام جاری ہے،پشاور سے کابل موٹروے کی تعمیر کیلئے فزیبلٹی سٹڈی کا جائزہ لیا جا رہا ہے، تجارتی راہداری پرعملدرآمد کیلئے رکاوٹیں دور کرنا چاہتے ہیں

وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز کا چھٹی علاقائی اقتصادی کانفرنس سے خطاب

جمعہ 4 ستمبر 2015 16:19

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان سمیت خطے کے تمام ممالک سے برادرانہ تعلقات چاہتا ہے،پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، شاہراؤں کے اس نیٹ ورک کو وسط ایشیاء تک پھیلانے میں پرعزم ہیں۔ وہ جمعہ کو کابل میں چھٹی علاقائی اقتصادی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے کے ممالک کے ساتھ رابطوں کو مضبوط بنانے کیلئے پرعزم ہے ، پاکستان افغانستان اور خطے کے دیگر ممالک سے تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے، پاکستان ہمسایہ ممالک سے بنیادی ڈھانچے، توانائی اور تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے منصوبوں میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پشاور، جلال آباد اور چمن ،سپین، بولدک منصوبوں پر کام جاری ہے،پشاور سے کابل موٹروے کی تعمیر کیلئے فزیبلٹی سٹڈی کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طورخم ،جلال آباد اضافی کیرج وے پر کام شروع کر دیا گیا ہے، طورخم ،جلال آباد اضافی کیرج وے پر دسمبر 2016ء تک کام مکمل ہونے کی توقع ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، شاہراؤں کے اس نیٹ ورک کو وسط ایشیاء تک پھیلانے میں پرعزم ہیں، کاسا 1000 اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبوں پر خوش آئند ہے، دریائے کنڑ پر افغانستان کے ساتھ مل کر پن بجلی منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں، پاکستان افغانستان تجارتی راہداری پرعملدرآمد کیلئے رکاوٹیں دور کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں