سابق وزیر داخلہ پنجاب دہشتگردوں کے کیسز فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی وجہ سے دہشتگردوں کی نظر میں آگئے تھے ، پولیس افسران کا دعویٰ

جمعہ 4 ستمبر 2015 17:44

سابق وزیر داخلہ پنجاب دہشتگردوں کے کیسز فوجی عدالتوں میں بھیجنے کی وجہ سے دہشتگردوں کی نظر میں آگئے تھے ، پولیس افسران کا دعویٰ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 ستمبر۔2015ء) پنجاب کے سابق وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ دہشتگردوں کی نظر میں تھے کیونکہ انہوں نے پانچ ہزار سے زائد دہشتگردوں کے کیسز فوجی عدالتوں میں بھجوانا تھے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انکشاف سینئر پولیس افسران نے میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں کیا ۔ پولیس افسران سے لی گئی معلومات کے مطابق ایسا دکھائی دیتا ہے کہ انتہا پسندوں کو سابق وزیر داخلہ کے مشن سے خطرات لاحق تھے کہ وہ صوبہ بھر میں کالعدم تنظیموں کے سہولت کاروں اور ان کے مالی مدد کرنے والوں کیخلاف بھی فوری کریک ڈاؤن چاہتے تھے ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس میں ایک پولیس افسر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ خانزادہ واحد کابینہ رکن تھے جو غیر محفوظ تھے اور وہ دہشتگردوں کیخلاف کھل کر سامنے آرہے تھے انہوں نے کہا کہ شجاع خانزادہ ہر قیمت پر مذہبی انتہا پسندی سے چھٹکارہ چاہتے تھے انہوں نے مزید کہا کہ قومی ایکشن پلان کے کے طور پر خانزادہ نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء کے چوتھے شیڈول میں چار ہزار چھ سو اکیس انتہا پسندوں کے نام بھی شامل کئے تھے وزیر داخلہ کی ہدایت پر قانون نافذ کرنے والے آٹھ سو سترہ سخت گیر انتہا پسندوں کو گرفتار کیا تھا جو مختلف کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھتے تھے پولیس افسران کا کہنا ہے کہ پولیس مقابلے میں ملک اسحاق کی ہلاکت کے بعد خانزادہ کو کالعدم تنظیموں سے تواتر کے ساتھ دھمکیاں مل رہی تھی سکیورٹی ماہرین امتیاز گل اور بریگیڈئر محمود شاہ کا کہنا ہے ہے کہ پنجاب حکومت کا فرنٹ مین ہونے کی وجہ سے خانزادہ دہشتگردوں کے ریڈار میں آگئے تھے

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں