وزارت خزانہ آئندہ سال مارچ میں ہونے والی مردم شماری کیلئے تاحال فنڈز جاری نہ کرسکا

ہفتہ 5 ستمبر 2015 16:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء) وزارت خزانہ آئندہ سال مارچ میں ہونے والی مردم شماری کے لئے تاحال فنڈز جاری نہ کرسکا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے مردم شماری کے لیے 14.5 ارب روپے کے فنڈز پاکستان بیورو شماریات کو جاری کرنا تھے تاکہ انتظامات کو حتمی شکل دی جاسکے مگر وزارت خزانہ ابھی تک پاکستان بیورو شماریات کو رقم جاری نہ کرسکا واضح رہے کہ یکم ستمبر کو ہونے والی ماہانہ پریس بریفنگ میں سیکرٹری پاکستان بیورو شماریات آصف باجوہ نے کہا تھا کہ مردم شماری کے لئے 0.2 ملین افراد کی ضرورت ہے مردم شماری اٹھارہ دن کے عرصہ میں مکمل ہوگی جس میں 15 دن مردم شماری اور تین دن خانہ شماری کے لگے گئے پاکستان بیورو شماریات کے ذرائع کے مطابق مردم شماری کے لیے 3.62 ارب روپے کا پہلا حصہ وزارت خزانہ کسی بھی وقت جاری کرسکتی ہے اس کے لئے بات چیت کا عمل جاری ہے مردم شماری مستقبل کی منصوبہ بندی پالیسی بنانے اور وسائل کی تقسیم کا اندازہ لگانے کے لئے بہت ضروری ہے اور پاکستان میں آخری مردم شماری 1998ء میں ہوئی تھی مردم شماری کے ہونے سے ملک کے عوام کی سماجی اور طرز رہن سہن کا اندازہ لگانے میں مدد ملتی ہے اور یہ پالیسی میکرز کے لئے بہت کارآمد ثابت ہوسکتی ہے پاکستان کے آئین کے مطابق قومی اسمبلی میں صوبوں فاٹا اور اسلام آباد کی نمائندگی عوام کی تعداد سے مختص کی جاتی ہے سی سی آئی کی اٹھارہ مارچ 2015ء کو ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ مردم شماری مارچ 2016ء میں کروائی جائے گی اور اگر ہوسکا تو اس میں فوج کی مدد بھی لی جاسکے گی ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں