دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدارس اور علماء کا کردار قابل تحسین ہے‘ نیشنل ایکشن پلان شروع ہوا تو علماء کرام نے بے حد معاونت کی‘ اسلام کا نام دہشت گردی سے نہیں جوڑنا چاہئے‘ پاکستان کو دہشت گردی سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے‘ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ اسلام ‘ علماء کرام اور مدارس کے اصل تشخص اور خدمات کو ہر سطح پر اجاگر کیا جائے‘ امریکہ اور برطانیہ کو داڑھی والے مرد اور حجاب والی خاتون کو ممکنہ دہشت گرد سمجھنے کی روش ترک کرنے کو کہا

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کاتنظیم اتحاد المدارس کے علما کے وفد کے اجلاس سے خطاب

پیر 7 ستمبر 2015 16:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 ستمبر۔2015ء) وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدارس اور علماء کا کردار قابل تحسین ہے‘ نیشنل ایکشن پلان شروع ہوا تو علماء کرام نے بے حد معاونت کی‘ اسلام کا نام دہشت گردی سے نہیں جوڑنا چاہئے‘ پاکستان کو دہشت گردی سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے‘ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ اسلام ‘ علماء کرام اور مدارس کے اصل تشخص اور خدمات کو ہر سطح پر اجاگر کیا جائے‘ امریکہ اور برطانیہ کو داڑھی والے مرد اور حجاب والی خاتون کو ممکنہ دہشت گرد سمجھنے کی روش ترک کرنے کو کہا۔

وہ پیر کو تنظیم اتحاد المدارس کے علماء کے وفد کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں وزیر مذہبی امور سردار یوسف‘ وزیر مملکت بلیغ الرحمن اور سیکرٹری داخلہ بھی موجود تھے جبکہ علماء کے وفد میں پروفیسر ساجد میر‘ مفتی منیب الرحمن‘ مولانا حفیظ جالندھری‘ ڈاکٹر نجفی‘ مولانا سید نیاز حسین نقوی‘ ڈاکٹر مولانا عطاء الرحمن‘ مولانا یاسین ظفر‘ صاحبزادہ عبدالمصطفی ہزاروی‘ مولانا عبدالمالک اور مولانا مفتی محمد تقی عثمانی شامل تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں وزیر داخلہ نے کہا کہ علماء سے آج کی اس ملاقات کا مقصد یہ ہے کہ ایک ایسا مشترکہ لائحہ عمل طے کرسکیں کہ آپس کے تعاون کو مزید فروغ دیا جاسکے اور ایسے ایشوز جن پر کسی کو خدشات ہیں ان کو باہمی مشاورت سے حل کیا جاسکے۔ جب سے نیشنل ایکشن پلان شروع ہوا ہے علماء کرام نے بے حد معاونت کی ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں علماء کرام اور مدارس کا کردار اور تعاون قابل تحسین اور حوصلہ افزا رہا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ اسلام ‘ علماء کرام اور مدارس کے اصل تشخص اور خدمات کو ہر سطح پر اجاگر کیا جائے۔ دورہ امریکہ اور برطانیہ میں بار ہا کہا کہ کسی داڑھی والے مرد اور حجاب والی خاتون کو ممکنہ طور پر دہشت گرد سمجھنے کی روش کو ترک کرنا ہوگا۔ اسی طرح اسلام کا نام دہشت گردی سے نہیں جوڑنا چاہئے انہوں نے کہا کہ آج پاکستان بے شمار مسائل میں گھرا ہوا ہے دشمن اور کچھ دوست نما دشمن ہیں۔

ملاقات میں مدارس کی رجسٹریشن ‘ نصاب اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت مدارس سے متعلقہ ایشوز پر تفصیلی بات چیت ہوئی علماء کرام نے عالمی برادری اور انٹرنیشنل فورمز پر دہشت گردی اور اسلام کے حوالے سے جرات مندانہ موقف اپنانے پر وزیر داخلہ کو مبارکباد دی اور ان کے کردار کو سراہا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں