پنجاب کے بعدوفاقی حکومت نے اسلام آباد میں فوڈ اتھارٹی قائم کر نے پر غور شروع کر دیا ٗپنجاب فوڈ اتھارٹی کی خدمات مانگ لیں

مدارس اصلاحات اور اسلحہ لائسنز کے کام کی نگرانی نیکٹا کرے گی ٗاسلام آباد میں زمینوں پرقبضے کرکے کچی آبادیاں بنوانیوالوں کے خلاف کارروائی کی جائے ٗ یوسف رضا گیلانی کیخلاف ایک کیس بھی موجودہ حکومت نے نہیں بنایا، عمران فاروق قتل کیس عدالتی کیس ہی رہنے دیا جائے تو انصاف ہو گا اس حوالے سے بے جا قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے ٗچوہدری نثار علی خان

منگل 8 ستمبر 2015 21:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 ستمبر۔2015ء) پنجاب کے بعدوفاقی حکومت نے اسلام آباد میں فوڈ اتھارٹی قائم کر نے پر غور شروع کر دیا ہے ٗ دو دن کیلئے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی خدمات مانگ لیں جبکہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی نے کہا ہے کہ مدارس اصلاحات اور اسلحہ لائسنز کے کام کی نگرانی نیکٹا کرے گی ٗاسلام آباد میں زمینوں پرقبضے کرکے کچی آبادیاں بنوانیوالوں کے خلاف کارروائی کی جائے ٗ یوسف رضا گیلانی کیخلاف ایک کیس بھی موجودہ حکومت نے نہیں بنایا، عمران فاروق قتل کیس عدالتی کیس ہی رہنے دیا جائے تو انصاف ہو گا اس حوالے سے بے جا قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

اجلاس میں وفاقی سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد پولیس، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد، چیئرمین نادرا، ڈائریکٹر فوڈ پنجاب عائشہ ممتاز سمیت ایف آئی اے کے افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ دو سال قبل اس وقت کے چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو میں نے ہدایات جاری کی تھیں کہ ادویات اور کھانوں میں ملاوٹ کرنے والوں کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے تاہم اس وقت کی انتظامیہ نے کچھ کام کیا تھا جس کی اتنی زیادہ تشہیر نہیں ہو سکی تھی ، تشہیر نہیں ہو گی تو ڈر نہیں پھیلے گا۔

پنجاب میں یہ معاملہ شروع ہو گیا ہے۔ لیڈر شپ سے بہت اثر پڑتا ہے، پنجاب کی خاتون آفیسر نے ایسا کام کیا ہے جو سب کیلئے مثال ہے، میں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے درخواست کی ہے کہ ان افسران کو دو دن کیلئے اسلام آباد بھیجا جائے تاکہ اسلام آباد کے افسران کے ساتھ ملکر ملاوٹ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے لائحہ عمل طے کر سکیں جس پر وزیراعلیٰ پنجاب نے انہیں اسلام آباد بھیجا ہے ۔

چوہدری نثار علی خان نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ فائیو سٹار ہوٹلز کے کچنز کو چیک کیا جائے اگر صفائی نہیں تو ان کیخلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب کے افسران سے رہنمائی لیکر قانون کے تحت جو بھی کارروائی ہو سکتی ہے کریں، اگر قانون میں تبدیلی اور اس حوالے سے کوئی اتھارٹی قائم کرنے کی ضرورت ہوئی تو حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ فائیو سٹار سے لیکر ڈھابہ ہوٹل تک تمام ہوٹلز کے کھانوں کا معیار اور صفائی کے انتظامات کو چیک کیا جائے ، دودھ اور گوشت میں ملاوٹ کرنے والوں کیخلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے۔ چوہدری نثار علی خان نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ کچی آبادی قائم کرنے میں معاونت کرنے والے سی ڈی اے افسران و اہلکاروں کیخلاف وزارت داخلہ ایف آئی اے کو ریفرنس بھیجے گا جس پر دو دن میں ایف آئی اے انکوائری مکمل کر کے کارروائی کرے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ نہ صرف کچی آبادیوں بلکہ اسلام آباد کے پوش سیکٹروں میں بھی قبضہ مافیا کی مدد کرنے والے افسران و اہلکاروں کیخلاف بھی سخت سے سخت ایکشن لیا جائے گا۔ انہوں نے ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ ایف آئی اے یہ بھی بتائے کہ سی ڈی اے انفورسمنٹ کا محکمہ کیا اس قابل ہے کہ وہ قبضہ مافیا کو روک سکتا ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ آج کے اجلاس میں، میں نے پرانی روایات کو بحال کیا ہے اور میڈیا کے دوستوں کو بھی مدعو کیا۔

سماجی برائیوں میں میڈیا ہماری مدد کرے گا تو بہت بڑی خدمت ہو گی۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے 10 ستمبر کو ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے جس میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، انٹیلی جنس بیورو کے ڈی جی، بلوچستان کے وزیراعلیٰ سمیت اہم شخصیات شرکت کریں گی جس میں مشاورت کے بعد فیصلے بھی کئے جائیں گے۔ اس اجلاس میں وزارت داخلہ کی جانب سے سیکرٹری داخلہ، چیئرمین نادرا، چیئرمین نیکٹا، ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نمائندگی کرینگے۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے چیئرمین نادرا کو ہدایت کی کہ جعلی شناختی کارڈ بنانے والے اہلکاروں کیخلاف جو کارروائی چل رہی ہے اس میں تیزی لائی جائے انہیں نہ صرف نوکری سے نکالنا کافی ہے بلکہ یہ ایک مجرمانہ فعل ہے ان کیخلاف مقدمات بھی درج کئے جائیں۔ انہوں نے چیئرمین نادرا کو ہدایت کی کہ پاکستان میں کام کرنے والی تمام این جی اوز کی رجسٹریشن کا قانون، فنڈنگ بارے فنانشل ٹرانزیکشنز آن لائن کرنے کے حوالے سے بھی ایک رپورٹ پیش کریں ۔

انہوں نے چیئرمین نادرا کو تمام اسلحہ لائسنسوں کا دو سالہ ریکارڈ فراہم کرنے، اسلحہ لائسنس کے حوالے سے تمام صوبوں کی یونیفارم پالیسی، سیکورٹی ایجنسیز کی معلومات اور بیرون ممالک کے طالب علموں کے ویزوں کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ نے چیئرمین نیکٹا کو ہدایات کیں کہ جس طرح آپ نے نیشنل پولیس بیورو کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا آپ 6 ماہ کی کارکردگی کو بھی بہتر بنائیں، نیکٹا میں مستقل ملازمین کا طریقہ کار بھی بنا کر پیش کریں۔

وزیراعظم نے فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے چیئرمین نیکٹا کو مدارس ریفارمز رجسٹریشن، فنڈنگ کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ اجلاس کے دوران چوہدری نثار علی خان نے صحافیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کیخلاف ایک کیس بھی موجودہ حکومت نے نہیں بنایا، میں یوسف رضا گیلانی کی دل سے عزت کرتا ہوں۔

حکومت کے کسی فرد نے ان کے حق میں نہ ہی مخالفت میں کوئی بات کی ہے۔ ایف آئی اے میں انکوائری چل رہی تھی وہ اس نے مکمل کر کے عدالت میں پیش کر دی ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میں پچھلے دنوں لندن کے دورے پر گیا، میں نے نہ ہی لندن میں اور نہ ہی واپس آ کر عمران فاروق قتل کیس کے بارے میں کوئی بات کی ہے۔ میرے حوالے سے ایک چینل پر بات چل رہی تھی جو کہ حقائق کے منافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران فاروق قتل کیس عدالتی مقدمہ ہے، عدالتی کیس چلنے دیں تو انصاف ہو گا اور اسے عدالتی کیس ہی رہنے دیا جائے، اس حوالے سے قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔ عمران فاروق قتل کیس برطانیہ میں زیر سماعت ہے اس حوالے سے کوئی بھی بات اس پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ چوہدری نثار علی خان نے جعلی شناختی کارڈ بنانے میں ملوث ڈپٹی ڈائریکٹر نادرا کراچی کو بھی فوراً گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے۔

اجلاس کے دوران ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے خوراک میں ملاوٹ کرنے والوں کیخلاف شکایات درج کرانے کیلئے نمبرز جاری کئے ہیں جس پر متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں ، ضلعی انتظامیہ نے ان شکایات کی روشنی میں کارروائی کرتے ہوئے 7 ہوٹلز کو سیل کیا ہے۔ ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ اس ضمن میں 7 اسسٹنٹ کمشنرز پر مشتمل ٹیمیں تشکیل دینگے جو کہ شہر میں کارروائی کریں گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں