اظہاررائے کی آزادی کے نام پر کسی کودوسرے کے عقائد کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی،احسن اقبال

آج کاپاکستان نائن الیون کے بعد والاپاکستان نہیں، روسن خیال اورترقی پسند معاشرے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے،2025ء تک پاکستان دنیا کی پچیس بڑی معیشتوں میں شامل ہوگا،46ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری میں پاکستان کو غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مقام بنادیاہے،افسوس ہے سٹریٹجک پارٹنر ہونے کے باوجود امریکی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلباء کو ترجیح نہیں دی جاتی،غیرملکی صحافیوں کے وفد سے بات چیت

بدھ 9 ستمبر 2015 19:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) منصوبہ بندی ترقی اوراصلاحات کے وفاقی وزیراحسن اقبال نے کہاہے کہ اظہاررائے کی آزادی کے نام پر کسی کودوسرے کے عقائد کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی آج کاپاکستان نائن الیون کے بعد والاپاکستان نہیں، روسن خیال اورترقی پسند معاشرے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے،2025ء تک پاکستان دنیا کی پچیس بڑی معیشتوں میں شامل ہوگا،46ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری میں پاکستان کو غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مقام بنادیاہے،افسوس ہے کہ سٹریٹجک پارٹنر ہونے کے باوجود امریکی یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلباء کو ترجیح نہیں دی جاتی۔

گزشتہ روز یہاں پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے غیرملکی صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان تیزی سے ترقی کی راہ پرگامزن ہے اور2025ء تک یہ دنیا کی 25بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائیگا پاکستان ہرگزناکام ملک نہیں اس کا ویژن واضح ہے یہاں آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا اورسول سوسائٹی کے ساتھ ساتھ مضبوط جمہوری ادارے مضبوط ہیں جبکہ امن وامان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے اور سرمایہ کاری کیلئے بہتر ماحول بن رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت گزشتہ دو سالوں کی کوششوں سے معیشت کو درست راستے پرلے آئی ہے اور حکومت نے ملک کو انتہاپسندی اور عسکریت پسندی کے رجحان سے باہرنکالنے کاتہیہ کررکھا ہے ہم پاکستان کو بہتر جمہوری اور ترقی یافتہ ملک بناناچاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کے حوالے سے پاکستان کونائن الیون کے بعد کی نظر سے نہ دیکھاجائے پاکستان تبدیل ہوچکا ہے چین پاکستان اقتصادی راہداری کیلئے چھیالیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری میں پاکستان کو عالمی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مرکز بنادیا ہے آج ترقی پسند معاشرہ اور ترقی کرتا ملک پاکستان کی پہچان ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سیاسی اور فوجی قیادت کے خیالات یکساں ہیں اور ہم ملکرامن ترقی اورسیاسی استحکام کے ساتھ ساتھ عوام کی فلاح وبہبود اورخوشحالی پر توجہ دے رہے ہیں فوج شدت پسنددہشتگردوں کاخاتمہ کررہی ہے سیاستدانوں نے خصوصی قوانین کے ذریعے فوجی عدالتوں کے قیام سے اس میں تعاون کیا ہے سپریم کورٹ بھی انتہاپسندی اوردہشتگردی کیخلاف قومی عزم کی توثیق کرچکی ہے جس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ تمام ریاستی ادارے انتہاپسندی کیخلاف متحد ہوچکے ہیں ۔

احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کو تباہ شدہ معیشت ملی تھی مسلم لیگ ن کی حکومت کاپہلا کام اقتصادی روڈ میپ دیناتھا اس کے بغیرہم مسائل سے باہرنہیں نکل سکتے تھے حکومت نے ویژن2025ء تیار کیا جس کے تحت انسانی وسائل کی ترقی ،علاقائی روابط اور خوشحالی کی بنیاد رکھی گئی ہے انسانی وسائل کی ترقی کیلئے حکومت تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور آئندہ دس سالوں میں پاکستان میں دس ہزار پی ایچ ڈی تیار ہونگے انہوں نے تجویز پیش کی کہ سائنس وٹیکنالوجی کے میدان میں امریکی یونیورسٹیوں کے تعاون سے اعلیٰ معیاری تعلیم کے فروغ کیلئے امریکہ پاکستان تعلیمی راہداری کامنصوبہ بنایاجائے انہوں نے اس امر پر افسوس کااظہار کیا کہ امریکہ کا سٹریٹجک شراکت ہونے کے باوجود پاکستانی طلباء کو امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے کیلئے ترجیح نہیں دی جاتی انہوں نے کہاکہ حکومت ملک کو توانائی کے بحران سے نکالنے کیلئے کوشاں ہے اور2018ء تک دس ہزارمیگاواٹ جبکہ اس کے بعد مزید پندرہ ہزار میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوگی۔

توہین رسالت قانون کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں احسن اقبال نے کہاکہ پاکستان کاآئین سب کوعقیدے اورمذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت دیتاہے اسلام غیرمسلم شہریوں کو بھی مساوی حقوق دیتا ہے تمام مغربی گروپوں کو آزادی ہے تاہم اظہار رائے کی آزادی کے بہانے مذاہب اورعقائد کی توہین کی اجازت نہیں دی جاسکتی قرآن کہتا ہے کہ کسی کے خدا کوگالی مت دو حکومت نے توہین رسالت قانون کاغلط استعمال روکنے کاعزم کررکھا ہے موجودہ حکومت بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اورایک ایسے معاشرے کی تشکیل کیلئے کوشاں ہے جو باہمی احترام ہم آہنگی اور مذہبی برداشت پرمشتمل ہو۔اس موقع پر وفاقی وزیرتجارت خرم دستگیرخان بھی موجودتھے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں