حکومتی قانون سازی کی بدولت ملک بھر کی تجارتی تنظیموں کے انتظامی معاملات میں شفافیت آئی ہے،خرم دستگیر

ڈی جی ٹی او کے نئے قانون کے تحت نکلنے والی ٹیکنیکل آسامیوں پر تعیناتی کیلئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی مدد سے بھرتیاں کی جائیں،وفاقی وزیرتجارت

بدھ 9 ستمبر 2015 22:02

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر تجارت انجنئیر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہحکومتی قانون سازی کی بدولت ملک بھر کی تجارتی تنظیموں کے انتظامی معاملات میں شفافیت آئی ہے،اس وقت ملک کی کسی تجارتی تنظیم میں حکومت کی طرف سے کوئی ایڈمنسٹریٹر تعینات نہیں کیا گیاجو حکومت کی تجارتی تنظیموں کے معاملات میں عدم مداخلت کا واضح ثبوت ہے، ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریڈ آرگنائزیشن کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے بلائے گئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

وفاقی وزیرنے کہا کہ ڈی جی ٹی او کے نئے قانون کے تحت نکلنے والی ٹیکنیکل آسامیوں پر تعیناتی کیلئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کی مدد سے بھرتیاں کی جائیں اور اس عمل کو انتہائی شفاف بنایا جائے تاکہ متعلقہ اہل افراد متعلقہ سیٹوں پر تعینات کئے جا سکیں۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ نئے ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ کے تحت رولز بنادئیے گئے ہیں، اس سے قبل تجارتی تنظیموں کو ٹریڈ آرڈیننس1961کے تحت چلایا جاتا تھا۔

نئے قانون کی بدولت تجارتی تنظیموں کے معاملات میں بہتری آئی ہے، تنظیموں اور تجارتی دھڑوں کے مابین قانونی تنازعات کو تیزی سے حل کرنے کا میکنزم اس قانون کی خصوصیت ہے۔اس قانون کے تحت سروسز سیکٹر میں خواتین چیمبرزاور چھوٹے تاجروں کے چیمبرز اور ایسوسی ایشننزقائم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔دو سال تک ممبر رہنے والی تنظیمیں ووٹ کا حق استعمال کر سکیں گی۔تنظیموں کے لائسنس کی پانچ سال بعدتجدید لازم ہو گی۔ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں ادارہ تجارتی تنظیموں کو جرمانے بھی کر سکے گا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں