احتساب عدالت نے آصف زرداری کیخلاف ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز سے بریت کی درخواستوں پر سماعت 22ستمبر تک ملتوی کردی

آف شور کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں اور سوئس بنک اکاؤنٹس سے متعلق اصل دستاویزات وہ خود سوئٹزر لینڈ سے لائے تھے ٗ حسن وسیم افضل ریفرنس کا اصل ریکارڈ کبھی موجود ہی نہیں تھا، میں سمجھتا ہوں کہ یہ تمام بیان جھوٹ پر مبنی ہے ٗفاروق ایچ نائیک کے دلائل

بدھ 9 ستمبر 2015 22:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 ستمبر۔2015ء) اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز سے بریت کی درخواستوں پر سماعت 22ستمبر تک ملتوی کردی ۔ بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق صدر آصف زرداری کے خلاف ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز سے بریت کی درخواستوں پر سماعت کی۔

احتساب بیورو کے سابق ڈپٹی چیئرمین حسن وسیم افضل نے اپنے بیان میں کہا کہ آف شور کمپنیوں کے ساتھ معاہدوں اور سوئس بنک اکاؤنٹس سے متعلق اصل دستاویزات وہ خود سوئٹزر لینڈ سے لائے تھے ، تمام ریکارڈ عدالت میں جمع کرا یا جو نیب یا عدالت کے پاس ہونا چاہئے۔ آصف علی زرداری اور ان کے ایجنٹ نے معاہدے کیے تھے، اس کا اصل ریکارڈ آج پیش نہیں کیا گیا، میں نے عدالت کو بتایا ہے کہ اصل دستاویزات کی عدم موجودگی میں میری گواہی ضائع ہو جائے گی ۔

(جاری ہے)

آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ریفرنس کا اصل ریکارڈ کبھی موجود ہی نہیں تھا، میں سمجھتا ہوں کہ یہ تمام بیان جھوٹ پر مبنی ہے، جھوٹے اور من گھڑت مقدمات بنائے گئے۔ حسن وسیم افضل نے عدالت کو بتایا کہ وہ 20 کرپشن ریفرنسز میں گواہ تھے مگر 19 کیسز میں گواہی ترک کر کے صرف ایس جی ایس ریفرنس میں بیان ریکارڈ کروایا گیا جس پر اکتوبر 1998 سے فروری 1999 تک 4 ماہ عدالت میں جرح کا سامنا کیا۔ فاروق ایچ نائیک نے اعتراض اٹھایا کہ گواہ کو صرف گواہی تک محدود کیا جائے، وکیل بن کر دلائل دینے کی اجازت نہ دی جائے۔بعد ازاں کیس کی مزید سماعت 22 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں