بلدیاتی انتخابات آئین و قانون کے مطابق شفاف کرانے کی پوری کوشش کریں گے، سیاسی جماعتوں کو ضابطہ اخلاق کومزیدموثر بنانے کی ضرورت ہے، سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کرٹرن آؤٹ میں بہتری کیلئے کوشش کریں، الیکشن کمیشن ممبران اپنی آئینی مدت پوری کریں گے، اگر کسی کو اعتراض ہے تو سپریم کورٹ جائے

چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کاسیاسی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب

جمعرات 10 ستمبر 2015 16:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 10 ستمبر۔2015ء) چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات آئین و قانون کے مطابق شفاف کرانے کی پوری کوشش کریں گے، سیاسی جماعتوں کو ضابطہ اخلاق کومزیدموثر بنانے کی ضرورت ہے، سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کرٹرن آؤٹ میں بہتری کیلئے کوشش کریں، الیکشن کمیشن ممبران اپنی آئینی مدت پوری کریں گے، اگر کسی کو اعتراض ہے تو سپریم کورٹ جائے۔

جمعرات کو چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی زیر صدارت بلدیاتی انتخابات بارے اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مسلم لیگ(ن)، اے این پی، مسلم لیگ(ق)، تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی، جے یو آئی سمیت تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے امور کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں جوڈیشل افسران کی خدمات کیلئے خود عدلیہ سے رجوع کریں، ڈی آر اوز اور آر اوز پر تحفظات ہیں تو متعلقہ فورم پر جائیں، جس پر سیاسی جماعتوں نے آر اوز اور ڈی آر اوز لینے کیلئے عدالتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

چیف الیکشن کمشنر سردار رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات آئین و قانون کے مطابق شفاف کرانے کی پوری کوشش کریں گے، سیاسی جماعتوں کو ضابطہ اخلاق کومزیدموثر بنانے کی ضرورت ہے، سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کے ساتھ مل کرٹرن آؤٹ میں بہتری کیلئے کوشش کریں۔جلاس میں چیف الیکشن کمشنر نے الیکشن کمیشن ممبران کے استعفے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری آئینی ہے ، الیکشن کمیشن کے ممبران مستعفی نہیں ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل اس حوالے سے مجاز فورم ہے، کسی کے مطالبے پر اراکین مستعفی نہیں ہو سکتے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ سیاسی جماعتیں الیکشن کمیشن کے ارکان کیخلاف شکایتیں سپریم جوڈیشل کونسل لے جا سکتی ہیں،ممبران کو ہٹانے کا اصل فورم سپریم جوڈیشل کونسل ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے آر اوز کی دستیابی سے معذرت کی ہے۔ سیاسی جماعتیں جوڈیشل افسران کی خدمات کے لئے خود عدلیہ سے رجوع کریں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں