علی نواز شاہ کی گرفتاری اور نیب عدالت کی سزا کی سخت مذمت کر تے ہیں، اس طرح کا سلوک کسی طور بھی قابل برداشت نہیں،عدالتی عمل کے غلط استعمال سے بات دور تک جائے گی، وفاقی ایجنسیاں اتنا آگے نہ جائیں کہ واپسی ناممکن ہو، پیپلز پارٹی کو ایک بار پھرسیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،جس کیس میں انہیں 5 سال کی سزا سنائی گئی اس میں وہ پہلے بھی سزا کاٹ چکے ہیں

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین وسابق صدر آصف علی زرداری کابیان

جمعہ 11 ستمبر 2015 16:06

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 ستمبر۔2015ء) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین وسابق صدر آصف علی زرداری نے سندھ اسمبلی کے رکن سید علی نواز شاہ کی گرفتاری اور نیب عدالت کی جانب سے سزا کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا سلوک کسی طور بھی قابل برداشت نہیں،عدالتی عمل کے غلط استعمال سے بات دور تک جائے گی، وفاقی ایجنسیاں اتنا آگے جائیں کہ واپسی ناممکن ہو، پیپلز پارٹی کو ایک بار پھرسیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،جس کیس میں انہیں 5 سال کی سزا سنائی گئی اس میں وہ پہلے بھی سزا کاٹ چکے ہیں۔

جمعہ کو اپنے ایک بیان میں آصف علی زرداری نے علی نواز شاہ کی گرفتاری اور سزا پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ سید علی نواز شاہ کو ایک ایسے کیس میں سزا دی گئی ہے جس میں ان کی جائیداد کے عوض ریاست نے انہیں رقم دی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح سے عدالتی نظام کو ستعمال کرکے سیاسی مخالفین کو سزائیں دلوائی گئیں تو پھر بات بہت دور تک چلی جائے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی حلقوں میں سید علی نواز شاہ کا نہایت احترام کیا جاتا ہے ان کو اس طرح سے سزا دینے سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ وفاقی اداروں کو کس طرح سیاسی انتقام کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے جس طرح اس کیس کا فیصلہ کرنے میں تاخیر سے کام لیا گیا اس سے اس کیس کی شفافیت اور منصفانہ ہونے پر سوالات اٹھتے ہیں جس کی آئین کے آرٹیکل 10-A جو اٹھارہویں ترمیم میں شامل کیا گیا تھا اس کی روح سے منصفانہ مقدمات کی گارنٹی دی گئی ہے۔ سابق صدر نے متنبہ کیا کہ اس سیاسی انتقام کے مضمرات خراب ہوں گے اور وفاقی ایجنسیوں کو نہیں چاہیے کہ وہ خود کو ایک دلدل میں پھنسائیں اور اس سے نکلنا ان کے لئے مشکل ہو جائے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں