وفاقی وزیر ریلوے کا عیدالاضحی پر10 سپیشل ٹرینیں چلانے اور کرایوں میں 10فیصد رعایت کا اعلان

عید کے پہلے اور دوسرے روز تمام ٹرینوں کے کرایوں میں 25فیصد رعایت دی جائے گی، آپریشن 21سے 23ستمبر تک تمام بڑے شہروں میں جاری رہے گا، گرین لائن ٹرین کے کامیاب تجربے کے بعد مزید 3ٹرینوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا ، لاہور، کراچی اور پشاور سمیت 16سٹیشنز کو چین کے تعاو ن سے اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ، فرید ایکسپریس، بولان ایکسپریس اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو نجی شعبے کے ساتھ مل کر چلایا جائے گا ،گزشتہ حکومتوں نے اس ادارے کو لاوارث رکھا، ایسے لوگوں کو وزیر بنایا گیا جن کو ریلوے کی الف، ب تک پتہ نہیں تھی، ان وزیروں نے وزارت ریلوے کو ذاتی پبلک سیکرٹریٹ بنا ئے رکھا وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعہ 11 ستمبر 2015 20:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 11 ستمبر۔2015ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے عیدالاضحی پر سپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عید سے قبل 10خصوصی ٹرینیں چلائی جائیں گی، جن کے کرایوں میں 10فیصد کمی کی گئی ہے جبکہ عید کے پہلے اور دوسرے روز تمام ٹرینوں کے کرایوں میں 25فیصد رعایت دی جائے گی، گرین لائن ٹرین کے کامیاب تجربے کے بعد مزید 3ٹرینوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا جس میں سے قراقرم ایکسپریس کو 15اکتوبر تک اپ گریڈ کر دیا جائے گا، خسارے میں چلنے والی ٹرینیں فرید ایکسپریس، بولان ایکسپریس اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر چلایا جائے گا، پاکستان ریلوے نے 16سٹیشن کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جن میں سے لاہور، کراچی اور پشاور کے سٹیشن کو اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت چین عالمی معیارکے مطابق اپ گریڈ کرے گا، گزشتہ حکومتوں نے اس ادارے کو لاوارث رکھااور ایسے لوگوں کو وزیر بنایاجن کو ریلوے کے بارے میں الف اور ب تک نہیں پتہ تھی اور ان وزیروں نے وزارت ریلوے کو اپنا پبلک سیکرٹریٹ بنا کر رکھا ہوا تھا۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی عید سے قبل 10سپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی، عید آپریشن 7ذی الحج سے شروع ہو گا اور 14ذی الحج تک جاری رہے گا جبکہ ایڈوانس بکنگ یکم ذی الحج سے شروع ہو گی، عید سپیشل ٹرینوں کے کرائے 10فیصد کم ہوں گے جبکہ عید کے پہلے اور دوسرے روز تمام ٹرینوں کے کرایوں میں 25فیصد رعایت ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ عید سپیشل ٹرینوں میں 5لاکھ 50ہزار مسافر سفر کر سکیں گے، 21سے 23ستمبر تک ملک کے تمام بڑے شہروں سے عید سپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہم نے گرین لائن ٹرین منصوبہ شروع کیا جو توقع سے بڑھ کر کامیاب ہوا، جس کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے تین ٹرینوں کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن میں قراقرم ایکسپریس، کراچی ایکسپریس اور تیز گام شامل ہیں، اپ گریڈیشن منصوبے کے تحت ان ٹرینوں میں واٹر ڈسپنسر، وائی فائی، ایل ای ڈی ٹی وی، ٹائلٹس میں سلم شاور، اذان کا بندوبست، روشنی کا مناسب انتظام اور صفائی کا خاص انتظام کیا جائے گا جبکہ اکانومی کلاس میں ان ٹرینوں میں خواتین کیلئے الگ مخصوص نشستیں اور پردے کا مناسب انتظام کیا جائے گا۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ خسارے میں چلنے والی ٹرینیں فرید ایکسپریس، بولان ایکسپریس اور خوشحال ایکسپریس کا خسارہ کم کرنے کیلئے ان ٹرینوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر چلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے اپنے 16سٹیشنز کو اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن میں کراچی کینٹ، کراچی سٹی، حیدر آباد، سکھر، بہاولپور، رائیونڈ، لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ، نارووال، حسن ابدال، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ اور ساہیوال شامل ہیں جبکہ ان میں تین سٹیشن لاہور، پشاور اور کراچی کینٹ کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت چین انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کے تحت اپ گریڈ کرے گا جبکہ بقایا13 سٹیشن کو نیسپا ک مدد سے پاکستان ریلوے اپ گریڈ کرے گی جن میں سے 5ریلوے سٹیشنز جن میں نارووال، حسن ابدال، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ اور ساہیوال ریلوے سٹیشن کا ڈیزائن تیار کرلیا گیا ہے اور رواں سال ان پر کام شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریلوے کی زمین کو قابضین سے واگزار کروانے کیلئے ٹارگٹ آپریشن کر رہے ہیں، ملک بھر میں ریلوے کی900ایکڑ زمین واگزار کروالی گئی ہے،خیبرپختونخوا میں 90فیصد زمین واگزار کروالی ہے لیکن باقی صوبے اس حوالے سے مدد فراہم نہیں کر رہے،اکتوبر میں سپریم کورٹ میں جائیں گے اور باقی تمام صوبوں کے خلاف توہین عدالت کا کیس دائر کریں گے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے دس سے پندرہ سال لگیں گے اور اس پر اربوں ڈالرز خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے اس ادارے کو لاوارث رکھااور ایسے لوگوں کو وزیر بنایاجن کو ریلوے کے بارے میں الف اور ب تک نہیں پتہ تھی اور ان وزیروں نے وزارت ریلوے کو اپنا پبلک سیکرٹریٹ بنا کر رکھا ہوا تھا، جہاں بیٹھ کر وہ اپنے حلقوں کے مسائل حل کرتے تھے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں