حکام نے نندی پور پاور پراجیکٹ کو چلانے کیلئے ایک بار پھر چین کی بلیک لسٹ کمپنی ڈونگ فانگ الیکٹرک کارپوریشن سے مدد مانگ لی

پیر 14 ستمبر 2015 16:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) حکام نے 425 میگاواٹ نندی پور پاور پراجیکٹ کو چلانے کیلئے ایک بار پھر چین کی بلیک لسٹ کمپنی ڈونگ فانگ الیکٹرک کارپوریشن سے مدد مانگ لی۔ چینی کمپنی نے ریلوے کو انجن کی فراہمی میں کرپشن اور کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پیپکو نے جنوری 2008ء میں 23 بلین کی خطیر رقم سے نندی پور پراجیکٹ کو 2015ء تک مکمل کرنے پر دستخط ہوئے تھے منصوبے پر بڑے پیمانے پر کرپشن الزامات کے بعد پاور پلانٹ کو چلانے اور اس کی دیکھ بھال میں بے ضابطگیاں پائی گئیں اور منصوبہ ایک ماہ سے زیادہ نہ چل سکا جس کے بعد یہ منصوبے کسی اور کمپنی کو دیا گیا اس منصوبے کی ناکامی کے بعد اب متعلقہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزارت نے یہ فیصلہ کیا کہ منصوبے کو چلانے کیلئے ڈونگ فانگ سے مدد لی جائے اس بات کا فیصلہ ہفتہ کو پلانٹ کی ناکامی کے بعد کیا گیا۔

(جاری ہے)

چینی کمپنی ڈونگ فانگ نے ریلوے کو انجن کی فراہمی میں کرپشن کی تھی اور کنٹریکٹ کے مطابق سامان مہیا نہیں کیا تھا۔نندی پور پاور پراجیکٹ سے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماہر انجینئر کو بلایا ہے جو کہ اگلے ہفتے پہنچ جائیں گے اور پلانٹ 2 سے 4 ہفتوں میں فل کیپسٹی میں چلنا شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلانٹ سے بجلی نیپرا ریٹ پر فراہم کی جائے گی حکام نے بجلی کی فی یونٹ قیمت 11 روپے 30 پیسے فراہم کی ضمانت دی ہے۔

واضح رہے کہ نندی پور پراجیکٹ کے 95 میگاواٹ فیز کا افتتاح گزشتہ سال مئی میں وزیراعظم میاں نواز شریف نے کیا تھا۔ پلانٹ سے 42 روپے فی یونٹ بجلی عوام کو فراہم کی گئی جس کے 5 روز بعد یہ پلانٹ بند کر دیا گیا۔ پاور پلانٹ میں خرد برد کی رپورٹس آنے کے بعد وزیراعظم نے منصوبے میں ہونے والی کرپشن کا آڈٹ کرانے کی ہدایت کی ہے جس پر وزارت نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو خط لکھ دیا ہے کہ وہ منصوبے میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کرے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم کے نوٹس لینے کے بعد جنکو انتظامیہ پلانٹ کو چلانے کی کوشش کر رہی ہے تاہم سٹاف کی کمی کے باعث دشواری کا سامنا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں