قائمہ کمیٹیوں برائے خزانہ اور پانی و بجلی کی بند صنعتی یونٹوں کی بحالی اور کراچی، لاہور، اسلام آباد سٹاک ایکسچینجوں کو یکجا کرنے کے دو بلوں ،خیبرپختونخوا حکومت کے 9 مطالبات بارے رپورٹیں سینیٹ میں پیش

پیر 14 ستمبر 2015 21:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 14 ستمبر۔2015ء) ملک بھر میں بند پڑے صنعتی یونٹوں کی بحالی کیلئے کارپوریٹ بحالی بل 2015 اور کراچی، لاہور، اسلام آباد سٹاک ایکسچینجوں کو یکجا کرنے کے بل 2015 اور خیبرپختونخوا حکومت کی جانب بھجوائے گئے 24مطالبات میں 9 مطالبات کے حوالے سے قائمہ کمیٹیوں برائے خزانہ اور پانی و بجلی نے اپنی رپورٹیں سینیٹ میں پیش کردیں۔

پیر کو سینیٹ کے اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے رکن سینیٹر محسن لغاری نے چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی نمائندگی کرتے ہوئے کراچی، لاہور، اسلام آباد سٹاک ایکسچینجوں کو یکجا کرنے کے بل 2015 اور ملک بھر میں بند پڑی صنعتوں کی بحالی کیلئے کارپوریٹ بحالی بل 2015اور ملک بھر میں بند پڑی صنعتوں کی بحالی کیلئے کارپوریٹ بحالی بل 2015کے بارے میں قائمہ کمیٹی کی رپورٹیں پیش کرنے کی اجازت طلب کی جبکہ چیئرمین رضا ربانی کی جانب سے اجازت ملنے پر مذکورہ رپورٹیں پیش کر دی گئیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ سینیٹر محسن لغاری نے چیئرمین سینیٹ کی اجازت سے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے وفاق کو بھجوائے گئے 24 مطالبات میں سے مطالبات نمبر 21,19,17,16,6,5,4,1اور 23کے حوالے سے رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ علاوہ ازیں سینیٹر غوث نیازی نے قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کے چیئرمین اقبال ظفر جھگڑا کی نمائندگی کرتے ہوئے خیبرپختونخوا حکومت کے مطالبہ نمبر 20کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جبکہ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین سینٹر رحمان ملک نے خیبرپختونخوا حکومت کے مطالہب نمبر 15پررپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید 30روز کی مہلت دینے کی تحریک پیش کی جو کہ منظور کرلی گئی۔

اس طرح سینیٹر محسن لغاری نے کمپنیز آرڈیننس 1984ء میں مزید ترمیم کے کمپنیز (ترمیمی) بل 2015 پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کرنے کیلئے مزید 30روز کی مہلت دینے کی تحریک پیش کی جو کہ منظور کرلی گئی۔ تاہم سینیٹ آف پاکستان نے سینیٹر مشاہد حسین کا پیش کردہ پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 1997ء میں مزید ترمیم کا بل 2015ء اور سینیٹر ثمینہ عابد کا ورکن وویمن(حقوق تحفظ) بل 2015 مزید غور کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں