بہت سے لوگ کسان ریلیف پیکیج کے اعلان سے خوش نہیں ‘ مخالفین کی کوشش ہوتی ہے نواز شریف کو نکالا جائے ہمیں لایا جائے ‘ وزیر اعظم

منگل 15 ستمبر 2015 16:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ بہت سے لوگ کسانوں کیلئے ریلیف پیکج کے اعلان سے خوش نہیں ‘ مخالفین کی کوشش ہوتی ہے نواز شریف کو نکالا جائے ہمیں لایا جائے ‘ ملک کیلئے ملک کیلئے سوچیں ‘ ہمیں پاکستان کا درد ہے ‘ پیسہ بنانے نہیں ملک پر لگانے کیلئے آئے ہیں ‘ تین چار سال پہلے روزانہ دہشتگردی کی وارتیں ہوتی تھیں ‘آج مقابلہ کریں تو بہت تبدیلی نظر آئیگی ۔

منگل کو کنونشن سینٹر میں تقریب کے دور ان کسانوں کی جانب سے وزیراعظم زندہ باد کے نعروں کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ نہ میرے حق میں نعرے لگائیں نہ کسی کے خلاف نعرے لگائیں ‘ بہت سے لوگ ریلیف پیکیج سے خوش نہیں وہ نہیں چاہتے کہ کسانوں کی خدمت کی جائے ان کی کوشش ہوتی ہے کہ نوازشریف کو نکالا جائے اور ہمیں لایا جائے خدا کے لئے اس ملک کے لئے سوچیں ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ تین چار سال پہلے روزانہ دہشت گردی کی وارداتیں ہوتی تھیں ‘ برے حالا ت تھے اور اقتصادی صورتحال بہت کمزور تھی ‘پاکستان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ 2014ء تک ڈیفالٹ کر جائے گا یہ حالات ایک بڑا چیلنج تھے ‘

نئے منصوبوں کے لئے رقم درکار تھی ‘ لوڈ شیڈنگ کی انتہاء تھی تاہم خزانے میں کچھ نہیں تھا ‘ ہم نے ان تمام چیلنجز کو خندہ پیشانی سے قبول کیا ا ور ان کے حل کے لئے اقدامات شروع کئے۔

انہوں نے کہا کہ روزانہ اربوں لاکھوں کی کرپشن کے سکینڈل سامنے آتے تھے آج اس دور سے مقابلہ کریں تو بہت تبدیلی نظر آئے گی۔ اقتصادی اشاریے بہت بہتر ہو رہے ہیں عالمی ادارے بھی اس کا اعتراف کررہے ہیں اورپاکستان پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کی بنیاد رکھی ہے جو پاکستان کے لئے ترقی و خوشحالی کا پیغام ہے ، ہمارے پچھلے دور حکومت میں پاکستان بڑی تیزی کے ساتھ ترقی کررہا تھا ‘ جتنے بڑے منصوبے تھے وہ مسلم لیگ ن نے شروع کئے۔

ایسی خدمت کررہے ہیں جو پاکستان کی تاریخ میں لکھی جارہی ہے ہم نے تیزی اور جرات کے ساتھ فیصلے کئے ہیں، پاکستان کے اقتصادی میدان میں ترقی ہوئی تو دفاعی میدان میں بھی ترقی حاصل کی‘ دشمن لڑائی کی جرات نہیں کرسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک وہ زمانہ تھا جب امریکی صدر نے فون کیا تھا ‘ہندوستان دھماکے کر چکا تھا ہم کرنے کی تیاری میں تھے دنیا بھر کے لیڈروں کے فون آرہے تھے دھماکے نہ کریں‘ جب ان کی بات نہ مانی تو 5 ارب کے امدادی پیکیج کی پیشکش کی گئی ہم نے کہا ہمیں کوئی امدادی پیکیج نہیں چاہئے ہمیں عزت اور وقار کہیں زیادہ عزیز ہے ہم نے پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنایا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم نے ہی شروع کرنی تھی پہلے کسی کو خیال تک نہیں آیا ‘ کراچی آپریشن ہو ‘ بجلی بحران و گیس کی قلت پر قابو پانا یا سڑکوں کی تعمیر اورکسانوں کے لئے ریلیف پیکیج کا اعلان ہو یہ ذمہ داری ہم نے محسوس کی ہے‘ ہمیں پاکستان کا درد ہے ‘ پیسا بنانے نہیں آئے ‘ اپنی جیب سے لگاتے ہیں پاکستان کی ایک ایک پائی کو امانت اور اس میں خیانت کو بڑا گنا سمجھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کسان اور غریب آدمی کو صحت ‘تعلیم ‘ سستی بجلی ‘ گیس جیسی سہولیات میسر ہوں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں