سابق وفاقی وزیر سینیٹر مشاہداﷲ کے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو سے متعلق تحریک التواء کی منظوری سے متعلق فیصلہ (کل) کیا جائیگا

منگل 15 ستمبر 2015 20:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 15 ستمبر۔2015ء)سینیٹ کے اجلاس میں سابق وفاقی وزیر سینیٹر مشاہداﷲ کے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو سے متعلق تحریک التواء کی منظوری سے متعلق فیصلہ (کل) بدھ کو کیا جائیگا۔ منگل کو سینیٹ کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اﷲ بابر نے سابق وزیر سینیٹر مشاہد اﷲ خان کے بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو سے متعلق تحریک التواء پیش کی جس کی منظوری کے تعین کیلئے انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس بحث کا تعلق پاکستان کے مستقبل کے سیاسی ڈھانچے سے ہے وزیر کا بیان ریکارڈ پر ہے اس معاملے پر بحث کی اجازت دی جائے یہ مشاہد اﷲ یا اس حکومت کا نہیں بلکہ پاکستان کا دائمی مسئلہ ہے جب ہماری حکومت تھی تو ہم بھی کہتے تھے کہ سول ملٹری قیادت ایک پیج پر ہے آج بھی موجودہ حکومت یہی کہتی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ فوج اور حکومت ایک صفحے پر نہیں ہے یہ انتہائی حساس معاملہ ہے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ایوان سے باہر دیئے گئے وزیر کے بیان پر بحث ہو سکتی ہے یا نہیں ؟ فرحت اﷲ بابر اس پر مجھے مطمئن کریں اس موقع پر قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن نے کہا کہ آپ اس معاملے کو (کل) بدھ تک ملتوی کر دیں جس کے بعد چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے تحریک التواء پر رولنگ (کل) بدھ تک ملتوی کر دی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں