نیپال کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لئے پاکستانی سفارتخانہ ڈسپلے سینٹر قائم کرنے کے امکانات کا جائزہ لیگا، مظہر جاوید

پاکستان اور نیپال کے مابین باہمی تجارتی حجم میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، عاطف اکرام شیخ

بدھ 20 جنوری 2016 17:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 جنوری۔2016ء) پاکستان اور نیپال کے مابین مختلف شعبوں میں باہمی تجارت کو فرو غ دینے کے اچھے خاصے مواقع پائے جاتے ہیں اور دونوں ممالک اپنے نجی شعبوں کے مابین بہتر تعلقات استوار کر کے ان مواقعوں سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں جبکہ نیپال میں قائم پاکستان کا سفارتخانہ اپنی عمارت میں ہی ایک ڈسپلے سینٹر قائم کرنے کے امکانات کا جائزہ لے گا جس میں پاکستانی مصنوعات کو متعارف کر ا کر نیپال کے ساتھ برآمدات کو فروغ دیا جا سکے گا۔

ان خیالات کااظہار نیپال کے لئے نامزد پاکستان کے سفیر مظہر جاوید نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بیرونی ممالک کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کے لئے بیرون ممالک میں قائم پاکستانی سفارتخانوں اور مقامی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مابین بہتر تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ادویات، ٹیکسٹائل، ریڈی میڈ گارمنٹس اور چمڑے کی مصنوعات سمیت کئی پاکستانی مصنوعات نیپال کی مارکیٹ میں اپنا مقام بنا سکتی ہیں لہذا پاکستان کی تاجر برادری نیپال کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے کیلئے کوششیں تیز کرے۔

(جاری ہے)

مظہر جاوید نے یقین دلایا کہ نیپال میں قائم پاکستان کا سفارتخانہ تجارت سے متعلقہ تمام معلومات کا مقامی چیمبروں سے تبادلہ کرے گا جس سے انہیں نیپال کے ساتھ تجارت کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو بھی چائیے کہ وہ نیپال میں اپنا تجارتی وفد لے کر جائے اور ان کا سفارتخانہ دورے کو کامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون کریگا۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ اس وقت پاکستان اور نیپال کا باہمی تجارتی حجم زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہے لہذا نیپال میں قائم پاکستانی سفارتخانہ کو چائیے کہ وہ نیپال کی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ کی نشاندہی کرے جس سے نیپال کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ تجارتی پاپندیوں اور ٹیرف جیسے مسائل کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات دوسرے ممالک سے ہو کر نیپا ل پہنچ رہی ہیں لہذا دونوں ممالک کو چائیے کہ وہ براہ راست تجارت کو فروغ دینے میں نجی شعبوں کو سہولت اور تعاون فراہم کریں جس سے دونوں ممالک کی عوام کو فائدہ ہو گا انہوں نے کہا کہ نیپال پانی سے بجلی پیدا کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے اور اس شعبے میں دونوں ممالک ایک دوسرے سے تعاون کر سکتے ہیں ۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سنیئر نائب صدر شیخ پرویز احمد اور نائب صدر شیخ عبدالوحیدنے پاکستان و نیپال کے مابین روابط کو مستحکم کرنے کے لئے آزادانہ تجارتی وفود کے تبادلے اور ایک دوسرے کے ملک میں ڈسپلے سنٹرز قائم کرنے کی تجویز دی جس سے دونوں ممالک کی تاجر برادری باہمی تجارت کو فروغ دینے میں سہولت محسوس کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا میں چائے کی ایک بڑی مارکیٹ ہے جبکہ نیپال اعلیٰ معیار کی چائے اور کافی پیدا کرنے والا ایک اہم ملک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اس شعبے میں مذید تعاون کو فروغ دیکر باہمی تجارت میں بہتری لا سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں