باچاخان یونیورسٹی پردہشت گرد ی کی بزدلانہ کاروئی بھارتی وزیردفاع کی دھمکیوں کانتیجہ ہے ،ہندوبنیے نے جوکہاکردکھایا، حکومت اپنی چپ توڑکرپاکستان میں قتل عام کاسنگین مسئلہ اقوام متحدہ میں اٹھاکربھارت کودہشت گردقراردلوائے

دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کادائرہ تمام صوبوں تک وسیع کیاجائے قائدتحریک نفاذ فقہ جعفریہ آغا حامد شاہ موسوی کا باچا خان یونیورسٹی پر دہشتگرد حملے پر مذمتی بیان

بدھ 20 جنوری 2016 21:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جنوری۔2016ء ) سرپرست اعلی سپریم شیعہ علماء بورڈ و قائدتحریک نفاذ فقہ جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے باچاخان یونیورسٹی چارسدہ پردہشت گرد حملے کی بزدلانہ کاروئی کوبھارتی وزیردفاع کی دھمکیوں کانتیجہ قراردیتے ہوئے کہاہے کہ ہندوبنیے نے جوکہاکردکھایا، حکومت اپنی چپ توڑے اورپاکستان میں بیگناہوں کے قتل عام کاسنگین مسئلہ اقوام متحدہ میں اٹھاکربھارت کودہشت گردقراردلوائے ، چارسدہ کی مادرعلمی میں سفاک دہشت گردوں کے ہاتھوں لقمہ اجل بننے والے شہداء کے لواحقین کے غم میں پوری قوم برابرکی شریک ہے ،اس سانحہ کے سوگ میں تنظیم المدارس جعفریہ کے تحت چلنے والے دینی مدارس تین روزتک بندرہیں گے جبکہ جمعہ کو دہشت گردی کے خلاف پرامن یوم احتجاج منایاجائیگا۔

(جاری ہے)

بدھ کو اپنے ایک بیان میں سانحہ چارسدہ پراپنے ردعمل کااظہارکرتے ہوئے آقای موسوی نے کہاکہ سال نوکاآغازہوتے ہی 2جنوری بھارتی فضائیہ کے پٹھان کوٹ ایئربیس پرحملے کی آڑمیں ہندوانتہاپسندایک نیاناٹک رچاکراس کاملبہ پاکستان پرڈال رہے ہیں اورتعاون کے باوجودہندوروایتی ہٹ دھرمی بدستوربرقرارہے کیونکہ بھارتی وزیردفاع نے پاکستانی تفتیش کاروں کوائیربیس میں داخل ہونے سے نہ صرف انکارکیابلکہ صبرکاپیمانہ لبریزہونے کاعندیہ دیتے ہوئے ایک سال کے اندرنتائج دیکھنے کی سنگین دھمکی دی جسکے بعدافغانستان میں پاکستانی قونصلیٹ ، کوئٹہ میں حفاظتی ٹیکوں کے مرکزاورایف سی کی گاڑی ،اسلام آباد میں نجی ٹی وی کے دفتر، پشاورمیں خاصہ دارچیک پوسٹ پرخودکش حملوں کے واقعات اورآج چارسدہ میں باچاخان یونیورسٹی پردہشت گردحملہ ازلی دشمن کاکیادھراہے جوقومی ایکشن پلان کے تحت ہونے والے ضرب عضب آپریشن اورپاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں، 4ملکی اتحاد کوناکام اورسبوثاژکرناچاہتاہے ۔

انہوں نے یہ بات زوردیکرکہی کہ طالبعلموں اوراساتذہ کوخون میں نہلانے کے دلدوزواقعہ سے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاورکے زخم ہرے ہوگئے ہیں جوقوم وملک پرحملہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عملدرآمدنہیں کرایاجاسکاکیونکہ ہمارے حکمرانوں اورسیاستدانوں کے دہشت گردوں اورانکے سہولت کاروں سے یارانے اورمفادات وابستہ ہیں جس پرایک صوبائی وزیرکی کالعدم گروپ کے سربراہ کیساتھ اخبارات میں شائع ہونے والی تصویرہے جسکے بارے میں حکومت کومتوجہ بھی کیاگیالیکن ایسالگتاہے کہ حکمران وسیاستدان دہشت گردوں کواپنی ضرورت سمجھتے ہیں، اگروہ واقعی دہشت گردی کاقلع قمع کرناچاہتے ہیں توخدارامصلحتوں کاشکارنہ ہوں اورکالعدم گروپوں اورانکے سہولت کاروں اپنے پہلومیں بٹھانے کے بجائے آہنی شکنجے میں جکڑیں ۔

انہوں نے حکومت پرزوردیاکہ وہ قومی ایکشن پلان کی تمام شقوں پرعملدرآمدکویقینی بنائیں اورتمام صوبوں میں عدل وانصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے دہشت گردوں کیخلاف ضرب عضب آپریشن کادائرہ وسیع کرے، قومی مفادات اورملک کی عزت وحرمت کوہرشے پرفوقیت دی جائے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں