قومی اسمبلی اجلاس:بجلی چوری اور بل ادا نہ کرنے والوں کی نشاندہی کیلئے خصوصی کمیٹی بنائی جائے ،خورشید شاہ

جمعرات 21 جنوری 2016 15:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 جنوری۔2016ء) اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بجلی چوری کے حوالے سے ایک خصوصی کمیٹی بنانے کی ضرورت ہے جو اس بات کی نشاندہی کرسکے گی کہ کس صوبے کے علاقے میں زیادہ بجلی چوری ہورہی ہے اور لوگ بل ادا نہیں کررہے ہیں حکومت کی جانب سے کمیٹی بنانے کی تجویز سے اتفاق کے بعد سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا جو تیس دن کے اندر اس حوالے سے اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں نقطہ اعتراض پر بحث کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورید شاہ نے کہا کہ حکومت چوری کا الزام لگا کر اور بل نہ دینے کے بہانے سے خیبر پخونخوا اور سندھ میں لوڈ شیڈنگ کرتی ہے چوری چوری ہوتی ہے چاہیے بجلی کی ہو یا بھینس کی ہو انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں ہونے والی بجلی کی چوری اور بل نہ دینے والے کے حوالے سے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کیا ہے لاہور ، فیصل آباد و دیگر علاقوں میں ہونے والی چوری دیگر علاقوں کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہے انہوں نے مزید کہا کہ 2012ء میں کروڈ آئل کی قیمت 109ڈالر فی بیرل تھی بجلی کی قیمت آٹھ روپے 11پیسے فی یونٹ تھا تھرمل آئل رہنے والی بجلی ساٹھ سے 65 سے کی ہے اور سردیوں میں تھرمل پر بننے والی بجلی 80 فیصد رہ جاتی ہے اس وقت کی حکومت نے غریب عوام انڈسٹری و دیگر لوگوں پر بوجھ نہیں ڈالا دو ہزار سات میں 475 ارب ڈالر سرکلر ڈیٹ تھا 480 ملین پر پیپلز پارٹی نے سرکلر ڈیٹ چھوڑ کر موجودہ حکومت نے کہا کہ گزشتہ حکومت 480 ارب روپے کا سرکلر ڈیٹ چھوڑ دیئے ہم نے پہلے مرحلے میں ادا کرنا ہے حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں 480ارب روپے سرکلر ڈیٹ پانچ سو ارب روپے تک پہنچ چکا ے آج پچیس ڈالر فی بیرل سے عوام کو کتنے صوبوں میں شیئر مل رہے ہیں خسارہ اب ان چیزوں سے پورا کررہے ہیں اکیاون فیصد سیلز ٹیکس ہے بھارت میں فیول کی قیمت پاکستان سے بہت کم ہے اب بجلی کی قیمت بارہ روپے سے سولہ فیصد فی یونٹ کے درمیان ہے عوام کو ریلیف دینے کی ضرورت ہے حکومت عوامی فلاح کے لئے ہوتی ہے عوام سے پیسے لے کر خزانے نہیں بھرے جاتے پانچ ، چھ رکنی کمیٹی پنجاب بھر میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والی چوری کی نشاندہی کرسکے وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی رانا تنویر نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کی فلاح کے لئے بیٹھی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت ان کی تجویز سے اتفاق کرتی ہے اس معاملہ کو کمیٹی کو ریفر کردیا جائے، اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے پانچ سال میں کچھ نہیں کیا تو موجودہ حکومت نے اب ڈھائی سالوں میں کیا کیا،کونسا تیر مارا ہے، تیس دن میں اس مسئلہ کی رپورٹ آنی چاہیے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے سوالات کا جواب دینے کی ضرورت ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں