وزارت تجارت اور ایف بی آر میں آزادانہ تجارت کے معاہدے پر اختلافات برقرار

جمعرات 21 جنوری 2016 17:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 جنوری۔2016ء) وفاقی وزارت تجارت اور ایف بی آر کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے پر اختلافات برقرار ہیں ۔ سری لنکا سے آزادانہ تجارت کے معاہدے پر مذاکرات میں ایف بی آر کو نمائندگی نہیں دی گئی وزارت تجارت ایف بی آر کو اعتماد میں لیے بغیر سری لنکا سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے سری لنکا نے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے لئے مذاکراتی ٹیم میں نمائندگی کے لئے دوبارہ مطالبہ کر دیا ہے جس پر وزارت تجارت نے مثبت جواب نہیں دیا وزارت تجارت کے مطابق دوسرے ممالک سے تجارتی معاہدے کرنا وزارت تجارت کا مینڈیٹ ہے اور ایف بی آر کو تجارتی مذاکراتی ٹیم میں شامل نہیں کیا جا سکتا ۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے وطن واپسی پر ایف بی آر دوبارہ اس معاملے کو وزیر اعظم کے سامنے رکھے گی اور ٹیکس ادارے کو ایسے مذاکرات میں نمائندگی کا حق بنتا ہے سری لنکا کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے مذاکراتی ٹیم تین ممبرز پر مشتمل ہے اور ایف بی آر اس ٹیم میں اپنی نمائندگی کے لئے مزید ایک ممبر لینے کا مطالبہ کر رہی ہے فری ٹریڈ ایگریمنٹ کی مذاکراتی ٹیم میں ایف بی آر کی نمائندگی کے لئے وزیر اعظم نواز شریف کو بھی آگاہ کیا گیا تھا مگر وزارت تجارت نے ابھی تک ایف بی آر کو نمائندگی نہیں دی ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اس معاملے کو دوبارہ وزیر اعظم کے وطن واپسی پر اٹھایا جائے گا یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایف بی آر نے وزیر اعظم کو فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جس میں ملائیشیا اور چین سے فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر بھی تحفظات ظاہر کئے گئے تھے کہ وزارت تجارت نے ان دونوں ممالک سے تجارتی معاہدوں میں ایف بی آر کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور اب سری لنکا سے معاہدہ کیا جا رہا ہے جس سے ٹیکس ادارے کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے مذاکراتی ٹیم میں ایف بی آر کو نمائندگی دینے کی درخواست کی گئی تھی

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں