پاک افغان سرحد کی حفاظت کیلئے ایک لاکھ 83ہزار فوجی تعینات کئے گئے ہیں ، خواجہ آصف

افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد حکومت پاکستان اپنے خرچے پر بارڈر کی نگرانی کرے گی،وفاقی وزیر دفاع کا سینٹ میں سوالات کے جواب کے دوران اظہار خیال

جمعرات 21 جنوری 2016 21:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان سرحد کی حفاظت کیلئے ایک لاکھ 83ہزار فوجی تعینات کئے گئے ہیں ، سرحد پار دونوں اطراف میں ناپسندیدہ عناصر ٹھکانے موجود ہیں خطے کی مخصوص جغرافیائی صورتحال کی وجہ سے پاک افغان بارڈر پر غیر قانونی آمدورفت کا سلسلہ زیادہ ہوتا ہے افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلاء کے بعد حکومت پاکستان اپنے خرچے پر بارڈر کی نگرانی کرے گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ایوان بالا میں سینیٹر چوہدری تنویر خان اور سینیٹر ہدایت اللہ کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکی اور نیٹو فورسز کے افغانستان سے چلے جانے کے بعد ہم باڈر پر سکیورٹی کی صورتحال پرتمام اخراجات حکومت پاکستان کرے گی انہوں نے کہا کہ گزشتہ 68 سالوں سے پاک افغان سرحد پر دراندازی کا سلسلہ جاری ہے اور بارڈر مینجمنٹ ایک بڑا مسئلہ ہے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ پاک افغان بارڈر کو کراس کرتے ہیں ہی ایک اہم مسئلہ ہے اور اس فیصلے کو افغان حکومت کے ساتھ مل کر حل کرینگے انہوں نے کہا کہ ایران ، چین اور انڈیا کے ساتھ بھی ہمارے بارڈر میں مگر افغانستان کے ساتھ طویل بارڈر پر صورتحال مختلف ہے اور اس کیلئے بہت احتیاط کی ضرورت ہے انہوں نے پاک افغان بارڈر پر ایک لاکھ تراسی ہزار فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے تاہم اب بھی مسائل کاسامنا ہے انہوں نے کہا کہ مختلف قبائلی ایجنسیوں میں ایف سی خاصہ دار فورس اور لیویز کے علاوہ قبائلی لشکروں اور مقامی امن کمیٹیوں کے تعاون سے سرحدی علاقوں کی نگرانی کی جاتی ہے تاکہ دونوں اطراف سے دراندازی کا خاتمہ کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ افغان حکومت کے دشمنوں نے پاکستان جبہ پاکستان کے دشمنوں نے افغانستان میں محفوظ ٹھکانے بنائے ہیں جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں تاہم دونوں حکومتیں اس سلسلے میں باہمی مشاورت سے اقدامات کررہی ہیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں