شماریات بارے کیبنٹ ڈویژن کے ایک بابو نے فتویٰ دیا ہے، مسئلہ کو اٹھانے سے اجتناب کریں،چےئرمین سینیٹ

ممبرز کی تعداد7ہوتی ہے، ایک وفاقی وزیر خزانہ ہیں،دوسرے ممبران کی تعیناتی وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ہے، پارلیمانی سیکرٹری زاہد حامد کا توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال

جمعرات 21 جنوری 2016 21:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 جنوری۔2016ء) چےئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ شماریات کے حوالے سے کیبنٹ ڈویژن کے ایک بابو نے فتویٰ دیا ہے کہ یہ اختیار سینیٹ کا نہیں ہے لہٰذا اس مسئلہ کو اٹھانے سے اجتناب کریں،تاہم ایوان کو پارلیمانی سیکرٹری زاہد حامد نے سینیٹ کو بتایا کہ ممبرز کی تعداد7ہوتی ہے ان میں سے ایک وفاقی وزیر خزانہ ہیں۔

دوسرے ممبران کی تعیناتی وزیراعظم کا صوابدیدی اختیار ہے۔ان خیال کا اظہار انہوں نے جمعرات کو توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کیا۔توجہ مبذول کرانے کے نوٹس پر سینیٹر سسی پلیجو نے سینیٹ میں کہا ہے کہ گھر گھر شماریات میں چھوٹے صوبوں کی نمائندگی نہیں ہے فیصلہ سازی میں ان کا شمار ہونا چاہئے،گورننگ کونسل میں ایک صوبہ سے افارد کو لے لیا گیا جبکہ دیگر صوبوں کے افراد کو شامل نہیں کیا گیا اور فاٹا کو تو بالکل ہی نمائندگی نہیں ملی۔

(جاری ہے)

چےئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ کیبنٹ ڈویژن کے بابو نے فتویٰ دے دیا ہے کہ یہ کام سینیٹ کا نہیں ہے،لہٰذا سینیٹ اس سے اجتناب کرے۔پارلیمانی سیکرٹری زاہد حامد نے سینیٹ کو بتایا کہ گورننگ کونسل میں کل7ممبر ہوتے ہیں،وزیرخزانہ سمیت3ممبرز یہاں سے ہوتے ہیں اور4ممبرز وفاق ہی منتخب کرتا ہے،سندھ،بلوچستان سے ممبر ہیں اور فنکشنل ممبرز ہیں وہ پروفیشنل ہیں اور کم از کم15سالہ تجربہ کا حامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں