پاکستان کا دنیامیں گلوبل وارمنگ میں135واں اور منفی اثرات میں8واں نمبر پر ہے ،گزشتہ سال دسواں نمبر تھا

وفاقی وزیر مسرت زیب کے کوئلہ سے توانائی حاصل کرنے بارے سوال کا تسلی بخش جواب دے نہ دے سکے،آئندہ اجلاس میں تمام صوبائی سیکرٹری جنگلات طلب

جمعہ 22 جنوری 2016 18:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جنوری۔2016ء)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات میں اس سال پاکستان 8ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے ، پچھلے سال پاکستان دسویں نمبر پر موجود تھا، گلوبل وارمنگ میں دنیا میں پاکستان 135ویں نمبر پر موجود ہے ۔ وزیرموسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے کمیٹی کوآگاہ کیا گلوبل وارمنگ کے سبب ہرسال سیلابوں اور گلیشیر پگھلنے سمیت ماحولیات پر بڑے پیمانے پر پاکستان کو منفی اثرات کا سامنا ہے ۔

کمیٹی رکن مسرت احمد زیب نے کہا کہ کوئلہ سے توانائی حاصل کرنے کے نقصانات اور فائدے بتائیں۔ وزیر موسمیاتی تبدیلی تسلی بخش جواب دے نہ سکے کمیٹی نے اگلے اجلاس میں تمام صوبائی سیکرٹری جنگلات کوطلب کرلیا۔

(جاری ہے)

جمعہ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس کمیٹی چیئرمین حفیظ الرحمان کی صدارت میں ہوااجلاس میں وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہدحامد نے انکشاف کیا کہ گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات میں پاکستان اس سال آٹھویں نمبر پر موجود ہے پچھلے سال پاکستان دسویں نمبرپر موجود تھا ۔

انہوں نے کہاکہ گلوبل وارمنگ کے حوالے سے دنیا میں پاکستان اب 135ویں نمبر پر موجود ہے اس کے اثرات کوکم کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت تھی، 100بلین ڈالر پاکستان2020تک حاصل کرناچاہتا ہے ۔ کا پ 21کانفرنس میں یہ بتایاگیاتھاکہ گلوبل وارمنگ صرف 2ڈگری سینٹی گریڈ تک ہونی چاہیے اگر اس سے زیادہ ہوگی توپوری دنیا کو نقصان ہوگا۔ تمام ممالک کی ذمہ داری ہے مگر ترقی یافتہ ممالک کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے، گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات ترقی یافتہ ممالک کی وجہ سے ہی پگھلتے ہیں ، آئی جی جنگلات نے کمیٹی کو بتایا کہ ہر سال 21مارچ کوپوری دنیا میں جنگلات کا عالمی دن منایاجاتاہے موسمیاتی تبدیلی 2012کی پالیسی پر ہم نے عالمی سطح پر منصوبہ جیتا اور ورلڈ بنک کے فنڈ کے ذریعے اس پر کام ہورہاہے،عوام میں جنگلات کے حوالے سے شعور پیداکرناچاہتے ہیں ۔

وزیر موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے مسرت زیب کے سوال پر کہا کہ پاکستان انوائرمینٹل پروٹیکشن ایکٹ کے مطابق جو بھی منصوبہ شروع کیا جائیگا اس سے پہلے ماحولیاتی اثرات کی چھان بین کی جاتی ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں