عدالتوں اور ٹریبونلز میں زیر التواء کیسز معیشت کی راہ میں رکاوٹ ہیں ، رپورٹس

پیر 25 جنوری 2016 14:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 جنوری۔2016ء) پاکستان میں معیشت کو آگے بڑھانے والے انتہائی کمزور ہیں اور عدالتوں اور ٹریبونلز میں زیر التواء کیسز معیشت کی راہ میں رکاوٹ ہیں میڈیا رپورٹ کے مطابق اگر یہ کیسز حل ہو جائیں تو قومی معیشت کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں اس حوالے سے گزشتہ دو سالوں کے دوران ہونے والی سٹڈی میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ اراکین اسمبلی ، اراکن ٹریبونل ، وکلاء اور ججز کے درمیان رابطوں کا فقدان ہے اور ان کیسز میں کافی رقوم خرچ ہو رہی ہیں ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر مفتام اسماعیل نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری فارن انسوسٹمنٹ ایکٹ 1976 کی رو سے محفوظ ہے اور اس حوالے سے تحفظ معیشت ایکٹ 1992 بھی موجود ہے یہ دونوں ایکٹ بالترتیب 40 اور 29 سال پرانے ہیں تاہم کورٹ میں بمشکل کوئی کیس موجود ہے جس سے معیشت کی تصدیق ہو کہ سرمایہ کاران قوانین اور عدالتوں پر بھروسہ رکھتے ہیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں