سابق وزیر اعظم شوکت عزیز سنگین غداری کیس میں بیان ریکارڑ کرانے پر آمادہ ، سیکیورٹی وجوہات کی بنا ء پر پاکستان آ نے سے انکار

خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی ہے

پیر 25 جنوری 2016 17:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جنوری۔2016ء) سابق وزیر اعظم شوکت عزیز سنگین غداری کیس میں شامل تفتیش ہونے پر راضی ہو گئے تاہم انہوں نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا ء پر پاکستان آ کر بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا ،شوکت عزیز نے ایف آئی اے کو 7فروری کو متحدہ عرب امارات میں آ کر بیان ریکارڈ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے ۔ پیر کو ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے سنگین غداری کیس میں شامل تفتیش ہونے کی تحریری طور پر یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ وہ سیکیورٹی وجوہات کے باعث پاکستان نہیں آ سکتے ہیں اس لئے ایف آئی اے انکوائری ٹیم یو اے ای میں ان کا بیان ریکارڈ کر سکتی ہے، سابق وزیر اعظم نے 7 فروری کو اپنے بیان ریکارڈ کرانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی ٹیم یو اے ای جاکر شوکت عزیزکا بیان ریکارڈ کرے گی۔ انکوائری ٹیم کی طرف سے شوکت عزیز کے نام یو اے ای میں پاکستانی سفارتخانے کو طلبی کا نوٹس ارسال کیا گیا تھا اوریہ نوٹس شوکت عزیزتک پہنچانے کی درخواست کی گئی تھی جبکہ لندن میں شوکت عزیز کے رہائش گاہ کے پتے پر بھی طلبی کا نوٹس بھیجا گیا تھا جسے سابق وزیر اعظم کے ملازمین نے وصول کرنے سے انکار کر دیا تھا ، اس کیس میں مرکزی ملزم سابق صدر پرویز مشرف 21 دسمبر کو اپنا بیان ریکارڈ کراچکے ہیں جبکہ سابق چیف جسٹس عبد الحمید ڈوگر نے شامل تفتیش ہونے کی بجائے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے، دوسری طرف خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کر رکھی ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں