سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون انصاف نے '' قانون برائے پبلشرز اورپے ٹینٹ ترمیمی بل 2015 مزید ترامیم کیلئے موخرکر د یئے، "عدم توجہ کا شکار بچوں کے بحالی بل "2013پر وزارت قانون ، کابینہ ڈویژن اور وزارت کیڈ سے مزید سفارشات مانگ لیں

18 کواپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو نقشے جاری کئے، 4 نے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرکے قبرستان ،سٹرکوں اور پارکوں کی جگہوں پر بھی پلاٹ بنادیئے، ان کے خلاف کیس ایف آئی اے اور نیب کو بھجوا دئیے ، سی ڈی اے حکا م کی بریفنگ

پیر 25 جنوری 2016 19:00

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جنوری۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون انصاف نے غلطیوں سے پاک ملکی قوانین کی اشاعت کو یقینی بنانے کیلئے بل'' قانون برائے پبلشرز (تر میمی )بل 2015،اورپے ٹینٹ ترمیمی بل 2015 میں مزید ترامیم کیلئے بلز آئندہ اجلاس کیلئے موخرکر د ئیے،جبکہ کمیٹی نے یتیم بچوں کی بحالی کیلئے ادارے کے قیام کا بل "عدم توجہ کا شکار بچوں کا بحالی بل "2013پر وزارت قانون ، کابینہ ڈویژن اور وزارت کیڈ سے مزید سفارشات مانگ لیں۔

کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سی ڈی اے حکام نے کہا کہ سی ڈی اے نے ابھی تک 18 کواپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو نقشے جاری کئے،جس میں سے 4ہاؤسنگ سوسائٹیوں نے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے قبرستان ،سٹرکیں اور پارکس کے لئے مختص ایریا پر بھی پلاٹ بنادیئے ہیں ،جس پر سی ڈی اے نے چاروں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا کیس ایف آئی اے اور نیب کو بھجوا دئیے ہیں، چاروں ہاؤسنگ سوسائٹیوں نے سٹے آرڈر لے لئے ہوئے ہیں، قائمقام چیئر مین کمیٹی راجہ ظفر الحق نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے متعلق تمام ریکارڈ آئندہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پیر کو کمیٹی کا اجلاس قائمقام چیئر مین کمیٹی راجہ ظفر الحقکی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔اجلاس میں سینیٹرز نوابزادہ سیف اﷲ مگسی ، سیلم ضیاء، محمد علی سیف ، کریم احمد خواجہ کے علاوہ سیکرٹری وزارت قانون جسٹس (ر)رضاخان، سیکرٹری کیبنٹ راجہ حسن عباس کے علاوہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس میں تفصیلی بحث کے بعد غلطیوں سے پاک قوانین کی کتب کے مسودے پر نظر ثانی کر کے وزارت قانون کو بل دوبارہ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی،سی ڈی اے حکام کی جانب سے کمیٹی کو بریفنگ دی گئی کہ سی ڈی اے نے ابھی تک 18 کواپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو نقشے جاری کئے، جن میں سے چار کواپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں جن میں پاکستان میڈیکل ، خیابان کشمیر، ملٹی گارڈن ، سواں گارڈنز کے معاملات ایف آئی اے اور نیب کو بجھوائے گئے ہیں ان سوسائیٹوں نے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے قبرستان سٹرکیں عوامی ،سہولیات کی عمارتوں اور گرین ایریا پر بھی پلاٹ بنادیئے ہیں کمیٹی نے تمام ریکارڈ اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت دی ۔

اس موقع پر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ کمیونٹی سروسز بہت ضروری ہیں سی ڈ ی اے کا چاہیے کہ منظوری دیتے وقت دیکھا جائے کہ سروسز کو مدنظر رکھا گیا ہے یا نہیں جو عمل نہ کرے اس سوسائٹی کو اجازت نامہ نہ دیا جائے ۔اور کہا کہ لوگ زمینیں خریدنے کے باوجود دربدر پھرتے ہیں اور رہائشی عزیزوں کی فوتگی پر لاش نہیں دفنا سکتے ۔شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرنا ضروری ہے اور ریاست کی بھی ذمہ داری ہے۔

ڈاکٹر کریم خواجہ نے کہا کہ یتیم بچوں کا معاملہ انتہائی اہم ہے حادثے یا جنگ میں یتیم رہ جانے والے بچوں کی بحالی کے ادارے کی ضرورت ہے ۔وزارت قانون اور کابینہ ڈویژن کے حکام نے آگاہ کیا کہ انسانی حقوق وزارت کو بھی معاملہ بجھوایا ہے راجہ ظفرالحق نے کہا کہ بل میں کمی کو پورا کر کے اگلے اجلاس میں پیش کیا جائے ۔پے ٹینٹ ترمیمی بل 2015 کے حوالے سے راجہ ظفرالحق نے کہا کہ ای لٹریسی کا لیول کم ہے پبلیکشن کو بھی شامل رکھا جائے ۔سینیٹر مگسی نے کہا کہ گورنمنٹ گزٹ میں بھی پے ٹینٹ اشیاء شامل رہیں ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں