سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کمیٹی کا اجلاس

قومی ایئر لائن کی پروازوں میں تاخیر کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،قومی ایئر لائن اپنا قبلہ درست کرے ا ور ادارے کے ماحول کو عوام دوست بنایا جائے،سینیٹر طلحہ محمود

پیر 25 جنوری 2016 19:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جنوری۔2016ء) سینیٹر طلحہ محمود نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کمیٹی کے اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ قومی ایئر لائن کی پروازوں میں تاخیر کے باعث عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ کہ انھیں حقائق سے بھی آگاہ نہیں کیا جاتا ۔انھوں نے کہا کہ اس روش کے باعث عوام کا قومی ادارے پرسے اعتماد اٹھ رہا ہے اور مالی خساروں اور دیگر مسائل سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ قومی ایئر لائن اپنا قبلہ درست کرے ا ور ادارے کے ماحول کو عوام دوست بنایا جائے۔انھوں نے سول ایوی ایشن ڈویژن کی اس وضاحت کو یکسر مستردکر دیا کہ دھند کے باعث پروازیں تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ دھند کے علاوہ نارمل حالات میں بھی پروازوں میں تاخیر دیکھنے میں آئی ہے ۔کمیٹی نے سینیٹر حمزہ کی جانب سے 17اگست 2013کو کراچی سے لاہور آنے والی پی آئی اے کی پروازPK-302میں2گھنٹے تک مسافروں کو بٹھانے اور تاخیر کی وجہ سے پرواز میں بیٹھے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنے کے حوالے سے اٹھائے گئے سوال پر بھی تفصیلی بحث کی۔

سینیٹر حمزہ نے کہا کہ یہ میری ذات کا مسئلہ نہیں بلکہ پرواز میں بیٹھے تمام مسافروں کو شدید مشکلات اور پریشانی سے دوچار ہونا پڑا اور دو گھنٹے تک مسافروں کو جہاز میں بٹھایا گیا جو کہ سراسر ذیادتی اور غیر پیشہ ورانہ عمل تھا۔ایوی ایشن ڈویژن کے اعلی حکام نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ آئندہ اس قسم کا کوئی واقعہ پیش نہیں آئے گا اور اس نا خوشگوار واقعہ کی پوری تحقیق کر کے ذمہ داران کو قرار واقع سزا دی جائیگی۔

کمیٹی نے ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے اساتذہ اور لیکچرز کے مسئلے پر بھی تفصیلی غور کیا ۔سینیٹر طلحہ محمود اور کمیٹی کے اراکین نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ کئی کئی سال سے اساتذہ اور لیکچرزڈیلی ویجز پر ہیں۔کمیٹی نے تفصیلی طور پر اساتذہ کے نمائندہ کے نقطہ نظرکو بھی سنا اور فیصلہ کیا کہ اس اہم مسئلے کے حل کیلئے کمیٹی علیحدہ اجلاس بلائے گی جس میں متعلقہ وزارت،اساتذہ کے وفد اور دیگر حکام کو بھی مدعو کیا جائیگا تاکہ مثبت سمت میں پیش رفت ہو سکے اوراساتذہ کو انکے جائز مطالبات اور حق دلانے میں کمیٹی اپنا کردار ادا کر سکے۔

سینیٹر محمد طلحہ محمود نے کہا کہ اساتذہ کا ہر معاشرے میں اپنا ایک مقام ہے او رانہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور ہماری کوشش ہو گی کہ اس مسئلے کا جلد از جلد قابل قبول اور قابل عمل حل نکالا جائے۔سینیٹر ہدایت اﷲ نے تجویز دی کہ فاٹا میں کمیونٹی ٹیچرز کو ریگولر کیا گیا تھا لہذا اس طرز پر ان اسا تذہ کو بھی ریگولرائز کرنے پرغور کیا جائے۔

کمیٹی نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے امتحانی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے سلسلے میں اٹھائے گئے اقدامات اور زیر غور تجاویز کی بھرپور حمایت کی۔سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ ایف پی ایس سی ایک اہم ا دارہ ہے اور جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے امتحانات کے نظام میں بہتری لانا انتہائی ضروری ہو گیا ہے۔انہوں نے ایف پی ایس سی کی نئی ترقیاتی سکیموں کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی ایف پی ایس سی کو درپیش مسائل کے حل کیلئے بھرپور معاونت دے گی۔

سیکرٹری ایف پی ایس سی حسیب اطہر نے کمیٹی کو تفصیلی طور پر ادارے کے نئے ا قدامات ،مقابلے کے امتحان سے قبل سکریننگ ٹیسٹ لینے کی تجویز اور دیگر اہم امور کے متعلق آگا ہ کیا۔سینٹر سلیکشن بورڈ میں ا فسران کی ترقی کے حوالے سے سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے کمیٹی کو پورے طریقہ کار،بورڈ کی کمپوزیشن اور وضع کردہ نظام کے بارے میں پوری تفصیلات سے آگاہ کیا۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ چونکہ یہ مسئلہ اس وقت کورٹ میں زیر سماعت ہے لہذا اس پر مزید بحث کرنے سے گریز کیا جائے۔کمیٹی نے سینیٹر سسی پلیجو کے بلــــ"آئل اینڈ گیس ریگو لیٹری اتھارٹی ترمیمی بل2015ــ"اور پارلیمانی امور کی جانب سے متعارف کرائے گئے "سول سرونٹس ترمیمی بل"2015 پر بحث موخر کرتے ہوئے کہا کہ اسکا تفصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔آج کے اجلاس میں سینیٹرز حمزہ،نجمہ حمید،ہدایت اﷲ اورحاجی سیف اﷲ خان بنگش نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں