سینٹ کمیٹی کی دفتر خارجہ کو ہر 6ماہ بعد مسئلہ کشمیر پر بریفنگ کی ہدایت

چاروں صوبوں کے تعلیمی اداروں میں یوم یکجہتی کشمیر منا کر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا جائے، سینٹ قائمہ کمیٹی امور کشمیر کی ہدایت

بدھ 27 جنوری 2016 19:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 جنوری۔2016ء) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر نے دفتر خارجہ کو ہر چھ ماہ میں مسئلہ کشمیر پربریفنگ کی ہدایت کردی اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی میں سینٹ کو بھی نمائندگی کی سفارشات پیش کی گئی جبکہ کشمیر کی ریاستی دنوں کی تقریبات منعقد نہ کروانے پر وزیر امور کشمیر کی سرزنش کی گئی اور ہدایت کی گئی کہ چاروں صوبوں کے تعلیمی اداروں میں یوم یکجہتی کشمیر منا کر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا جائے ۔

کمیٹی نے متفقہ طور پر کشمیر سے متعلق 23 قراردادوں پر بحث کرنے کے لئے فارن آفس کو ہدایات بھی جاری کردی ہیں ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کااجلاس سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی سربراہی میں ہوا جس میں وزیر امور کشمیر نے بریفنگ دی کہ انہوں نے کشمیر سے متعلق کئی دنوں کی تقریبات کی قومی سطح پر منایا جس پر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ ابھی کشمیر سے متعلق کئی دن ہیں جن کو نہیں منایا جاتا پانچ فروری کو پاکستان کی سطح پر منایا جائے تاکہ پاکستان کے عوام کو مسئلہ سے آگاہی حاصل ہو راجہ ظفر الحق نے کمیٹی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے کئی اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا لیکن فارن آفس نے اس پر کوئی فالو اپ نہیں دیا فارن آفس کو ہدایت جاری کی جائے کہ وہ ہر چھ ماہ بعد مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ہونیوالی پیش رفت پر بریفنگ دی جائے اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی جس کے چیئرمین مولانا فضل الرحمن ہیں اس میں سینٹ کو بھی نمائندگی دی جائے اس سے کمیٹی کے وقار میں اضافہ ہوگا اور مسئلہ کشمیر پر اچھی طرح بحث ہوسکے گی آج تک ہم ایک ہی قرارداد پر بات کررہے ہیں مسئلہ کشمیر پر ابھی تک 23قراردادیں پیش ہوئی ہیں ان تمام قراردادوں کو زیر بحث لانے کی ضرورت ہے جبکہ سینیٹر غفور حیدری نے کہا کہ جب تک کشمیر کامسئلہ حل نہیں ہوتا امن قائم نہیں ہوسکتا آج ہمیں ہر چیز کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے آج کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے لیکن پاکستان حکومت کوئی آواز نہیں اٹھا رہی مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردایں ہیں لیکن پاکستان کا کوئی بھی سفارتخانہ اس حوالے سے فعال کردار ادا نہیں کررہا ہے سینیٹر نجمہ حمید نے کہا کہ کشمیر پرقراردادوں کی کاپیاں کمیٹی ارکان کو دی جائیں تاکہ لوگوں کو مسئلہ کشمیر سمجھ سکیں اگرپاکستان کے سفارتکا فعال کردار ادا کریں تو مسئلہ کشمیر پر پیش رفت ممکن ہوسکتی ہے کمیٹی نے متفقہ طور پر فارن آفس اور وزارت امور کشمیر سے اگلے اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کاحکم دیا ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں