خورشید شاہ اتنا جھوٹ بولیں جتنا ہضم کر سکیں، وفاقی وزیرِداخلہ پیپلزپارٹی کی کرپشن میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پیپلز پارٹی کو برداشت نہیں ہو رہی ،اپوزیشن لیڈر نے جھوٹ بولنے کا ٹھیکہ اٹھا رکھا ہے، پیپلزپارٹی دور میں ہزاروں دہشت گرد حملے ،20 ہزار سے زیادہ جانیں ضائع ہوئیں،اس وقت خورشید شاہ اور ان کے لیڈر سوتے رہے، خورشید شاہ قوم کو یہ بھی بتائیں کہ پی پی پی کے پانچ سالہ دورِ اقتدار میں ہزاروں دہشت گرد حملوں پر جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا گیا ؟، قائد حزب اختلاف نے حکومت سے ذاتی مفادات اٹھانے کا ریکارڈ قائم کیا

وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین کا خورشید شاہ کے بیان پر ردعمل کا اظہار

بدھ 27 جنوری 2016 20:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے جھوٹ بولنے کا ٹھیکہ اٹھا لیا ہے، اتنا جھوٹ بولیں جتنا ہضم کر سکیں، ان کے دور میں ہزاروں کی تعداد میں دہشت گردوں کے حملے ہوئے،20 ہزار سے زیادہ جانیں ضائع ہوئیں مگر خورشید شاہ اور ان کے لیڈران سوتے رہے، خورشید شاہ قوم کو یہ بھی بتائیں کہ اپنے پانچ سالہ دورِ اقتدار میں ان ہزاروں دہشت گرد حملوں پر انہوں نے کوئی ایک جوڈیشل کمیشن بھی بنایا؟، خورشید شاہ اور ان کے لیڈران کا تو سار ا دورِاقتدار ایک نکاتی ایجنڈے پر مرکوز رہا اور وہ ایجنڈا آج بھی اسی طرح سے چل رہا ہے،خورشید شاہ نے حکومت سے ذاتی مفادات اٹھانے کا ریکارڈ قائم کیا، ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پیپلز پارٹی کو ہضم نہیں ہو رہی، وزیرِداخلہ پیپلزپارٹی کی سابقہ اور موجودہ کرپشن میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

(جاری ہے)

بدھ کواپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے بیان پر ردعمل کا اظہار کر تے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو اپنے دورِ اقتدار کی یاد بھول گئی ہے تو موجودہ دور کے تین بڑے حملے جو کہ صفورا، خیرپور اور کراچی ائرپورٹ پر ہوئے کیا کسی ایک پر بھی حکومت ِ سندھ نے جوڈیشل کمیشن بنایا؟رانا تنویر نے کہا کہ خورشید شاہ اور ان کے لیڈران کا تو سار ا دورِاقتدار ایک نکاتی ایجنڈے پر مرکوز رہا اور وہ ایجنڈا آج بھی اسی طرح سے چل رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پیپلز پارٹی کو ہضم نہیں ہو رہی کیونکہ ڈاکٹر عاصم اسی ایجنڈے کے ایک ستون تھے۔ حد تو یہ ہے کہ شاہ صاحب جس وزارت کے وزیرِ رہے اسکو یہ "اعزاز " حاصل ہے کہ اس نے عمرہ اور حج جیسے نیک اور پاک اعمال کو بھی کرپشن زدہ کر دیا اور اس انتہائی اہم مذہبی فریضہ کو بھی نہیں بخشا۔ خورشید شاہ صاحب اگر یہ بھی واضح کر دیتے کہ ان کے دورکی انتہائی ناپسندیدہ اور نفرت انگیز کارگردگی پر بھی انہوں نے کوئی عدالتی کمیشن بنایا یا ان تما م امور کا مداوا کیا؟ اپنے بیان میں رانا تنویر حسین نے کہا کہ بطور قائدِ حزب اختلاف پچھلے ڈھائی سال خورشید شاہ نے حکومت سے ذاتی مفادات اٹھانے کا ریکارڈ قائم کیا۔

عقل حیران ہے کہ شاہ صاحب کس منہ سے اسی حکومت پر آج تنقید کر رہے ہیں۔ وزیرِداخلہ سے خورشید شاہ سمیت پیپلزپارٹی کے اکابرین کی خفگی سمجھ میں آتی ہے کیونکہ وزیرِداخلہ پیپلزپارٹی کی سابقہ اور موجودہ کرپشن میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں مگر یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ شاہ صاحب موجودہ حکومت سے ریکارڈ توڑ مفادات اٹھانے کے بعد بھی آج کس منہ سے حکومت پرسوالات اٹھارہے ہیں۔رانا تنویر نے کہا کہ میری خورشید شاہ سے یہی درخواست ہے کہ ان کو اپنا دورِ حکومت اگر یاد نہیں تو کم از کم اپنے موجودہ منصب کا ہی خیال رکھیں اور اس انتہائی اہم عہدے کو دکانداری اور سوداگری کا ذریعہ نہ بنائیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں