حق و سچ لکھنے کی پاداش میں صحافی اگر کسی ریاستی ستون سے عدم تحفظ کا شکار ہیں تو یہ قابل تشویش ہے، صحافیوں نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر آمریت کے خلاف جدوجہد کی، ہم پہلے بھی حق و صداقت پر قائم رہے ، اب بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، یہ جدوجہد صرف آزادی صحافت نہیں ، فوجی آمریت کے خلاف اور حق و انصاف کی بھی ہے، صحافیوں نے مشکل حالات کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھی، کئی صحافی شہید ہوئے، کوڑے کھائے، راستہ کٹھن ضرور ہے مگر بہت عظیم ہے

چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا پریس کلب کی نو منتخب باڈی کی حلف برداری تقریب سے خطاب

بدھ 27 جنوری 2016 20:26

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ صحافیوں نے سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر آمریت کے خلاف جدوجہد کی، حق و سچ لکھنے کی پاداش میں صحافی اگر کسی ریاستی ستون سے عدم تحفظ کا شکار ہیں تو یہ قابل تشویش ہے ،ہم پہلے بھی حق و صداقت پر قائم رہے اور اب بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

یہ جدوجہد صرف آزادی صحافت نہیں بلکہ فوجی آمریت کے خلاف اور حق و انصاف کی جدوجہد ہے۔ صحافیوں نے مشکل حالات کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھی اور اس راہ میں کئی صحافی شہید ہوئے، کوڑے کھائے، یہ راستہ کٹھن اور مشکل ضرور ہے مگر بہت عظیم ہے۔ وہ بدھ کو نیشنل پریس کلب میں پریس کلب کی نومنتخب باڈی کے ارکان کی تقریب حلف برداری سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں انہوں نے نومنتخب باڈی کے عہدیداران سے حلف لیا۔ اس موقع پر صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم اور سیکرٹری عمران یعقوب ڈھلوں نے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کی ملک کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ سابق صدر نیشنل پریس کلب شہریار خان نے باقاعدہ چارج نئی باڈی کے حوالے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ نے کہا کہ آج صحافیوں کا تحفظ سب سے بڑا مسئلہ ہے اور دہشت گردی کے علاوہ اگر حق اور سچ لکھنے کی پاداش میں بھی کچھ ریاستی ستون صحافیوں کے لئے اس عدم تحفظ کی وجہ ہیں تو یہ بہت تشویش کی بات ہے۔

رضا ربانی نے کہا کہ وہ صحافیوں کے حقوق کی آواز ایوان بالا میں بھی بلند کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی ہم پہلے بھی حق و صداقت پر قائم رہے اور اب بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ یہ جدوجہد صرف آزادی صحافت نہیں بلکہ فوجی آمریت کے خلاف اور حق و انصاف کی جدوجہد ہے۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ وہ اس راستے میں شہید ہونے والوں کے خون کا بدلہ حق و انصاف کے راستے پر چل کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اور موجودہ حکومت نے بھی بدقسمتی سے ویج بورڈ ایوارڈ کا مسئلہ بھی حل نہیں کیا ہے۔ رضا ربانی نے کہا کہ وہ پہلے بھی صحافیوں کی اس جدوجہد کا حصہ رہے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے۔ انہوں نے تمام نومنتخب عہدیداروں کو حلف لینے پر مبارکباد پیش کی

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں