پیشہ وارانہ تربیت کی فراہمی سے نوجوان افرادی قوت کیلئے روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، عالمی بینک

جمعرات 28 جنوری 2016 12:46

اسلام آباد ۔28 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔28 جنوری۔2016ء) پیشہ وارانہ تربیت کی فراہمی سے نوجوان افرادی قوت کیلئے روزگار کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ عالمی بینک کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں 15 تا 24 سال کی عمر کے نوجوانوں کی بے روزگار افرادی قوت 8.6 ملین افراد پر مشتمل ہے، جس کو ملک کے اقتصادی اور سماجی منصوبہ سازوں کیلئے ایک بڑا چیلینج قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق نوجوان افرادی قوت کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تربیت کی فراہمی کے مواقع کی قلت کے باعث زیادہ تر افراد صرف انٹری لیول کے روزگار کے مواقع حاصل کر سکتے ہیں۔ صنعتی ماہرین نے اس حوالے سے کہا ہے کہ گارمینٹس اور ٹیکسٹائل کے شعبے ملک میں زیادہ تر افرادی قوت کو روزگار فراہم کر رہے ہیں، جبکہ تربیت فراہم کرنے والے مختلف ادارے سالانہ 0.5 ملین افراد کو تربیت فراہم کر رہے ہیں جن میں سے 30 فیصد کو روایتی شعبوں میں روزگار فراہم ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

عالمی بینک کے مطابق اس وقت مختلف ٹریڈز میں تربیت حاصل کرنے والی افرادی قوت کا 35 تا 40 فیصد حصہ خود روزگار ہے تاہم کم آمدنی کما رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق فنی اور پیشہ وارانہ تربیت حاصل کرنے والی افرادی قوت کو کسی حد تک روزگار کے حصول میں مدد ملتی ہے تاہم ضروری نہیں ہے کہ تربیت حاصل کرنے والے تمام افراد ہی اچھا روزگار حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں، لیکن پھر بھی بہتر روزگار کے حصول کیلئے مارکیٹ کی ضرورتوں کے مطابق تربیت کا حصول ایک بنیادی عنصر ہے۔

اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ نوجوان طبقہ کسی ملک کی معیشت کیلئے بنیادی اکائی کا حامل ہوتا ہے جسکی تعلیم و تربیت سے انہیں مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹ کی ضرورتوں کے مطابق تربیت فراہم کر کے ان سے خاطر خواہ استفادہ کر کے ملکی معیشت کے استحکام میں مدد حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کے خاتمہ میں بھی معاونت حاصل کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں