آزاد کشمیر کی حکومت کو جتنے فنڈز مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکومت نے دیئے اتنے فنڈز سابق حکومت نے بھی نہیں دیئے، آزاد کشمیر کونسل کے ذمہ 2013-14ء میں آزاد کشمیر حکومت کا حصہ 7241.366 ملین روپے بنتا تھا جو ادا کر دیا گیا

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 28 جنوری 2016 22:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری برجیس طاہر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی حکومت کو جتنے فنڈز مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکوت نے دیئے اتنے فنڈز سابق حکومت نے بھی نہیں دیئے، آزاد کشمیر کونسل کے ذمہ 2013-14ء میں گورنمنٹ آف آزاد کشمیر کا حصہ 7241.366 ملین روپے بنتا تھا جو ادا کر دیا گیا۔

2014-15ء میں گورنمنٹ آف آزاد کشمیر کا شیئر 8616.624 ملین روپے بنتا تھا جس میں سے 8305.380 ملین روپے ادا کر دیا گیا، بقایا 310 ملین ادا کیا جا رہا ہے، آزاد کشمیر حکومت کے وزراء نے اپنے ہی وزیراعظم چوہدری مجید کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے درخواست دی لیکن وزیراعظم نوازشریف نے چوہدری مجید کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی مخالفت کی اور کہا کہ انہیں پانچ سال مکمل کرنے دیئے جائیں، آزاد کشمیر کی حکومت نے گزشتہ چار سالوں کے دوارن کوئی ترقیاتی کام نہیں کئے اور ہر ادارے میں جیالے بھرتی کئے ہیں، آزاد جموں و کشمیر میں آئندہ الیکشن فوج اور عدلیہ کی نگرانی میں ہونگے اور دھاندلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، آزاد جموں و کشمیر کی حکومت کو جتنے فنڈز مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت نے دیئے اتنے فنڈز اس سے قبل کبھی نہیں دیئے گئے، وزیراعظم نوازشریف نے ہمیشہ کشمیریوں کے جذبات کی قدر کی ہے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی آزاد کشمیر میں کارکردگی عوام کے سامنے ہے انہیں بے جا تنقید کے بجائے عوام کے پاس جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں میں پیپلز پارٹی کی آزاد کشمیر میں حکومت نے ترقیاتی کاموں پر توجہ دینے کی بجائے ہر ادارے میں میرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جیالے بھرتی کئے۔

انہوں نے کہا کہ یکم جنوری سے 11 جنوری تک آزاد کشمیر کے وزیراعظم اور وزراء نے غیر اخلاقی زبان استعمال کی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر شہداء اور غازیوں کی زمین ہے اور وزیراعظم نوازشریف نے ہمیشہ کشمیریوں کے جذبات کی قدر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کے فنڈز روکے گئے نہ ہی کشمیر کونسل کے فنڈز کو اپنی مرضی سے استعمال میں لایا گیا ہے۔

آزاد کشمیر کی حکومت کو جتنے فنڈز مسلم لیگ (ن) کی موجودہ حکوت نے دیئے اتنے فنڈز سابق حکومت نے بھی نہیں دیئے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری مجید کی حکومت نے قائم مقام الیکشن کمشنر کیلئے آرڈیننس جاری کروایا جس پر ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اب سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد ہونا چاہئے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آزاد حکومت کو 113 ارب روپے وفاقی حکومت کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت جاری کئے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان فنڈز کی ادائیگی پر آزاد کشمیر کے وزیراعظم چوہدری عبدالمجید نے خط کے ذریعے شکریہ ادا کیا کہ پاکستان کی تاریخ میں اتنے زیادہ فنڈز کشمیر کیلئے کبھی مختص نہیں ہوئے اس کے علاوہ صدر آزاد کشمیر نے بھی مظفر آباد اور راولاکوٹ ایئر پورٹ کی اپ گریڈیشن کے کام کے شروع ہونے پر شکریہ ادا کیا گزشتہ تین سالوں میں حکومت پاکستان نے 139 ارب روپے ترقیاتی اور نان اور پختہ ترقیاتی ڈویلپمنٹ کی مد میں فنڈز مہیا کئے۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کونسل کے ذمہ 2013-14ء میں گورنمنٹ آف آزاد کشمیر کا حصہ 7241.366 ملین روپے بنتا تھا جو ادا کر دیا گیا۔ 2014-15ء میں گورنمنٹ آف آزاد کشمیر کا شیئر 8616.624 ملین روپے بنتا تھا جس میں سے 8305.380 ملین روپے ادا کر دیا گیا، بقایا 310 ملین ادا کیا جا رہا ہے۔ دسمبر 2015-16ء تک وصول کئے گئے انکم ٹیکس میں گورنمنٹ آف آزاد جموں و کشمیر کا حصہ 3941.459 ملین روپے بنتا ہے جو کہ ادا کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں سابق حکومت کے دور کی واجبات میں سے بھی 28 کروڑ روپے آزاد کشمیر حکومت کو دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2010-11ء اور 2011-12ء، 2012-13ء میں اے جے کے کونسل کے پاس ڈویلپمنٹ کیلئے 2834 ملین روپے موجود تھے جبکہ اس کے مقابلے میں 5628 ملین کی رقم خرچ کر دی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2974 ملین روپے زائد خرچ کر دیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم آزاد کشمیر کو بطور کونسل کے ممبر ہونے کے ناطے 2009-10ء تا 2012-13ء تک چار سالوں میں گزشتہ دور حکومت میں 226 ملین روپے ادا کئے گئے جبکہ ہم نے دو سال میں 2013-14ء اور 2014-15ء میں 160 ملین دیئے اور اس سال 90 ملین دے رہے ہیں یوں تین سالوں میں 250 ملین ان کو ملیں گے یوں ہم نے گزشتہ دور حکومت کی نسبت زیادہ فنڈز دیئے۔ اسی طرح ممبران کونسل کو بھی 2009-10ء سے 2012-13ء چار سالوں 780 ملین روپے دیئے گئے جبکہ ہم نے تین سالوں میں تقریباً تین گنا 2297 ملین روپے دیئے باوجود اس کے کہ صدر وزیراعظم اور اکثر ممبران کا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں