اسلام آباد میں افسران کی ملی بھگت سے179 کھوکھے غیر قانونی چل رہے ہیں،سی ڈی اے

پیر 1 فروری 2016 16:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم فروری۔2016ء) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ( ایف آئی اے ) نے وفاقی ترقیاتی ادارے( سی ڈی اے ) سے کہا ہے کہ وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں سی ڈی اے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے 179 کھوکھے چل رہے جو کہ غیر قانونی ہیں اور انہوں نے سرکار ی اراضی پر قبضہ کیا ہو ا ہے لہذا غیر قانونی کھوکھوں اور تجاوازات کے پچھے سی ڈی اے افسران کو بے نقاب کر نے کے لئے ایک فیکٹ فائنڈنگ انکوائری کی جائے جو کہ ذمہ داروں کا تعین کرے میڈیا رپورٹس کے مطابق کمانڈنٹ پنجاب کانسٹیبلری فاروق آباد حسین اصغر جو کہ اسلام آباد میں غیر قانونی کچی آبادی کیس میں انکوائری افسر بھی ہیں انہوں نے ڈائریکٹر ایف آئی اے انعام غنی کو اسلام آباد میں چلنے والے179 غیر قانونی کھوکھوں کی فہرست ارسال کی ہے جس میں میونسپل انتظامیہ، روڈز ، انفورسمنٹ ،اور ڈائریکٹوریٹ آف سی ڈی اے شامل ہیں جنہوں نے تجاوزات کی اجازت دی تھی 179 غیر قانونی کھوکھوں کی فہرست میں جس شخص کو کھوکھا الاٹ کیا گیا ہے کس سال میں الاٹمنٹ ہوئی اور کس نے غیر قانونی کاروبار کرنے کی اجازت دی ہے ایف آئی اے ڈائریکٹرکی جانب سے چئیر مین سی ڈی اے کو لکھے گئے خط میں پوچھا گیا ہے کہ جوبھی اس غیرقانونی دھندے میں ملوث ہیں ان کے لئے ایک فیکٹ فائنڈنگ انکوائری بنائی جائے جو ذمہ داروں کا تعین کر ے ڈائریکٹر ایف آئی اے نے حال ہی میں کھلنے والے نئے کھوکھوں پر بھی تحفظات کا اظہار کیا تھا ادھر سی ڈی اے کے اعلیٰ حکام نے یہ مطالبہ کیا ہے کہ ایف آئی اے سی ڈی اے ملازمین کے خلاف کسی بھی معاملے کی انکوئری کے لئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی قائم کی جانی چائییے جو کہ ذمہ داروں کا تعین کر ے اور اس کے بعد کسی ملازم کے خلاف کاروائی ہونی چاےئے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں