خورشید شاہ کا حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ‘ پی اے سی کا ہنگامی اجلاس طلب

پی اے سی کی آڈیٹر جنرل کو اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت،چیئرمین نیب ‘ سیکرٹری خزانہ ،سیکرٹری پانی و بجلی بھی طلب

پیر 1 فروری 2016 20:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم فروری۔2016ء) اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے حکومت کو بھی ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے نواز شریف حکومت کے اربوں روپے کرپشن کے سکینڈل پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ خورشید شاہ نے اس مقصد کیلئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ہنگامی اجلاس بدھ کے روز طلب کیا ہے اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام مصروفیات ترک کرکے اجلاس میں شرکت کو یقینی بنائیں۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے غیر معمولی ہنگامی طور پر طلب کئے گئے اجلاس مین سرکلر ڈیٹ کی مد میں 480 ارب روپے کی ادائیگی بارے آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا اور سیکرٹری خزانہ کو بھی طلب کرلیا گیا ہے اور 480 ارب روپے کی ادائیگی کے بارے میں باز پرس کی جائے گی۔

(جاری ہے)

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اس غیر معمولی اجلاس میں بے نظیر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر میں مبینہ طور پر پچاس ارب روپے کی کرپشن کے سکینڈل کو بھی زیر بحث لایا جائے گا۔ نئے ائیرپورٹ کی تعمیر میں مبینہ گھپلے کی انکوائری رپورٹ پارلیمان کی خصوصی کمیٹی نے مرتب کرکے پی اے سی سیکرٹریٹ کو بھجوا دی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی نے نئے ائیرپورٹ کی تعمیر میں اربوں روپے مالی بدعنوانیوں کی نشاندہی کی ہے ۔

پی اے سی سیکرٹریٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ خورشید شاہ کی ہدایت پر چیئرمین نیب کو بھی اجلاس میں طلب کیا گیا ہے۔ وفاقی حکومت اور خورشید شاہ کے مابین حالیہ تناؤ کے نتیجہ میں پی اے سی کا ہنگامی اجلاس اہمیت اختیار کر گیا ہے اور نواز شریف حکومت کے مزید کرپشن سکینڈل سامنے آنے کی توقع ہے پی اے سی ممبران کو بھی بدھ کے اجلاس میں شرکت ضروری بنانے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں