وزیر اعظم نے پی آئی اے پر لازمی سروس ایکٹ1952نافذ کرنے کی منظوری دیدی

ایکٹ کے تحت ادارے میں یونینز پر پابندی ، دوران ملازمت کوئی بھی اہلکار غیرحاضر نہیں رہ سکتا،ہڑتالی ملازمین کوبرخواست بھی کیا جاسکے گا، خلاف ورزی پر ایک سال قید اورجرمانہ ہوگا

پیر 1 فروری 2016 21:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم فروری۔2016ء) وزیر اعظم نوازشریف نے6ماہ کے لئے پی آئی اے پر لازمی سروس ایکٹ1952نافذ کرنے کی منظوری دیدی،لازمی سروس ایکٹ کے تحت پی آئی اے میں یونینز پر پابندی عائد ہوجائیگی، دوران ملازمت کوئی بھی ملازم غیرحاضر نہیں رہ سکتا،ایکٹ کی منظوری کے بعد ہڑتالی ملازمین کو ملازمت سے برخاست بھی کیا جاسکتاہے،ایکٹ کی خلاف ورزی پر ملازم کو ایک سال قید اورجرمانہ ہوگا۔

(جاری ہے)

پیر کو وزیراعظم نوازشریف نے پی آئی اے پر لازمی سروس ایکٹ1952نافذ کرنے سے متعلق سول ایوی ایشن ڈویژن کی سمری کی منظوری دی جس کے تحت پی آئی اے پر لازمی سروس ایکٹ1952عائد کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق لازمی سروسز ایکٹ6ماہ کے لئے نافذ کیا گیا ہے اور اس ایکٹ کی منظوری کے بعد ہڑتالی ملازمین کے خلاف قانونی کارروائی کا راستہ کھل گیا،،لازمی سروس ایکٹ کے تحت پی آئی اے میں یونینز پر پابندی عائد ہوجائیگی،لازمی سروس ایکٹ کے تحت دوران ملازمت کوئی بھی ملازم غیرحاضر نہیں رہ سکتا،ایکٹ کی منظوری کے بعد ہڑتالی ملازمین کو ملازمت سے برخاست بھی کیا جاسکتاہے،ایکٹ کی خلاف ورزی پر ملازم کو ایک سال قید اورجرمانہ ہوگا جبکہ لازمی سروس ایکٹ کے تحت ہڑتال غیرقانونی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں