اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل کیلئے سرمایہ کاری نہ صرف چائنہ بلکہ پاکستان اور ایشیئن ڈویلپمنٹ بینک بھی سرمایہ کاری کررہے ہیں،شاہد اشرف تارڑ

منصوبے میں سب سے زیادہ کام کے پی کے میں ہورہا ہے ، مغربی روٹ کا کام بھی تیزی سے جاری ہے،چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی

منگل 2 فروری 2016 20:29

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔02 فروری۔2016ء) نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ نے کہا ہے کہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل کیلئے سرمایہ کاری نہ صرف چائنہ بلکہ پاکستان اور ایشیئن ڈویلپمنٹ بینک بھی سرمایہ کاری کررہے ہیں پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبے میں سب سے زیادہ کام کے پی کے میں ہورہا ہے جبکہ مغربی روٹ کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات میں چیئرمین این ایچ اے شاہداشرف نے پاک چین اقتصادی راہداری میں مغربی اور مشرقی روٹ سے متعلق تحریک انصاف کے خدشات بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدھ کے روز وزیراعظم نواز شریف بلوچستان میں این 85 کے کام کا جائزہ لیں گے اور مغربی روٹ کے ایک حصے کا افتتاح بھی کریں گے۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کے رہنماء حامد الحق نے سوال کیا کہ اقتصادی راہداری کے باعث انڈس ہائی وے نظر انداز ہورہی ہے اور مغربی روٹ سے متعلق صوبائی حکومت کا خدشہ ہے کہ کالا چٹہ پہاڑ میں حساس تنصیبات روٹ میں رکاوٹ بن سکتی ہیں جس پر چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف نے کہا کہ اس حوالے سے کئی میٹنگز ہوچکی ہیں اور روٹ دوسری جانب سے گزرے گا جبکہ انڈس ہائی وے کو بھی بہتر کیاجائے گا انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ صرف چائنہ سرمایہ کاری کررہا ہے بلکہ اکثر جگہوں پرحکومت پاکستان اور ایشیئن ڈویلپمنٹ بینک کی مدد سے سڑکوں کا کام جاری ہے اور چار رویہ سے چھ رویہ سڑک بننے میں پندرہ سال لگ جائیں گے انہوں نے کہا کہ مشرقی روٹ خود بخود بن گیا کوینکہ اکثر جگہوں پر روڈ نیٹ ورک موجود تھا صرف سڑکوں کو ملایا جارہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں