ٹیکس کی بنیاد کو وسعت دینے کیلئے حکومت سنگل ڈیجٹ سیلز ٹیکس کے نفاذ پر توجہ دے ‘ماہرین

بدھ 3 فروری 2016 17:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 فروری۔2016ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ایسوسی ایشن آف چارٹڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹینٹس (اے سی سی اے) کے تعاون سے ایک سمینار کا انعقاد کیا جس کا موضوع تھاــ" سروسز پر سیلز ٹیکس اور بین الاصوبائی ہم آہنگی"۔ تاجر برادری اور ٹیکس پروفیشنلز کی ایک بڑی تعداد سمینار میں موجود تھی۔

ماہرین نے کہا کہ آٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد بلوچستان کے علاوہ تین صوبوں نے اپنے اپنے محکمہ ٹیکس قائم کر لئے ہیں تاہم وفاقی و صوبائی ٹیکس محکموں کی طرف سے بعض سروسز پر ڈبل ٹیکس عائد ہونے کی وجہ سے ٹیکس دہندگان کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے لہذا حکومت ان معاملات کو مزید سہل بنانے پر توجہ دے۔ انہوں نے کہ وفاقی اور صوبائی ٹیکس محکموں کے مابین ٹیکس معاملات میں مکمل ہم آہنگی بہت ضروری ہے کیونکہ اس کے بغیر ٹیکس دہندگان کیلئے مزید مسائل پیدا ہوں گے۔

(جاری ہے)

تاجر برادی نے کہا کہ پاکستان میں سیلز ٹیکس سمیت ٹیکسوں کے ریٹ بہت زیادہ ہیں جس وجہ سے لوگ ٹیکس دینے سے کتراتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت سیلزٹیکس کو کم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لائے جس سے لوگ ٹیکس دینے میں ترغیب محسوس کریں گے اور ٹیکس آمدن میں بھی بہتری پیدا ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ ٹیکس نظام بہت پیچیدہ اور مشکل ہے کیونکہ ٹیکس دہندگان کو بلواسطہ ٹیکسوں کے علاوہ تقریبا 10مختلف ٹیکس ادا کرنا پڑتے ہیں ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر حکومت ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے میں سنجیدہ ہے تو پیچیدہ ٹیکس نظام کو آسان بنایا جائے اور ٹیکسوں کو تعداد کو بھی کم کر کے مناسب سطح پر لایا جائے۔سمینا ر سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ٹیکس نظام میں بتدریج مثبت تبدیلیاں ہو رہی ہیں تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت تاجر تنظیموں کی مکمل مشاورت سے اور ٹیکس معاملات پر ان کے تمام تحفظات کو دور کر کے ٹیکس پالیسیاں بنائے جس سے زیادہ مثبت نتائج حاصل ہوں گے۔

اے سی سی اے کے ہیڈ آف گلوبل ٹیکسیشن چاس رائے چوہدری، اے سی سی اے کے ریجنل پالیسی ہیڈ عارف مسعود مرزا، سنٹر فار انٹرنیشنل پرائیویٹ انٹرپرائز کے قائم مقام کنٹری ڈائریکٹر حما د صدیقی اور ایف بی آر کے ٹیکنیکل ایڈوائزر برائے ٹیکس کمپلائنس محمد یاسرسمیت دیگر نے بھی سمینار سے خطاب کیا اور سروسز پر عائد سیلز ٹیکس کو مزید بہتر بنانے اور پیچیدہ ٹیکس نظام کو بہتر کرنے کے بارے میں تجاویز پیش کیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کیلئے حکومت ایک آسان اور سادہ ٹیکس نظام کو تشکیل دینے کی کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری ادارے فنانشل مینجمنٹ کی بہتر مہارت حاصل کر کے ٹیکس معاملات کو مزید بہتر طور پر نپٹا سکتے ہیں۔ انہوں نے ایس ایم ایز سمیت دیگر کاروباری اداروں میں ٹیکس معاملات کے بارے میں بہتر آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیاجس سے ملک میں بہتر ٹیکس کلچر کو فروغ ملے گا۔ ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ تاجر تنظیمیں اور ایسوسی ایشنیں انفارمل اکانومی کو کم سے کم کرنے اور ٹیکس کمپلائنس کی حوصلہ افزائی کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں تا کہ ٹیکس آمدن بہتر ہونے سے معیشت تیزی سے آگے بڑھے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں