آئی ایس آئی ہیڈ کوآرٹرز میں اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، بھارتی وزیر اعظم کی حالیہ دوستی پالیسی دراصل ”بغل میں چھری ،منہ میں رام رام“کی عکاسی ہے، پٹھانکوٹ حملے میں بزدلی دکھائی گئی اور پھر اندرونی ہاتھ سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان میں دہشت گردی کرائی گئی ، ”را“ نے مذہبی اور بلوچ قوم پرست دہشتگردوں کے لئے خزانے کا منہ کھول دیا ہے ، ”را“ افغان ایجنسی این ڈی ایس کی پاکستان مخالف کاروائیوں کے ثبوت مل گئے ،اجلاس میں بریفنگ

جمعہ 5 فروری 2016 00:03

آئی ایس آئی ہیڈ کوآرٹرز میں اہم اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، بھارتی وزیر اعظم کی حالیہ دوستی پالیسی دراصل ”بغل میں چھری ،منہ میں رام رام“کی عکاسی ہے، پٹھانکوٹ حملے میں بزدلی دکھائی گئی اور پھر اندرونی ہاتھ سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان میں دہشت گردی کرائی گئی ، ”را“ نے مذہبی اور بلوچ قوم پرست دہشتگردوں کے لئے خزانے کا منہ کھول دیا ہے ، ”را“ افغان ایجنسی این ڈی ایس کی پاکستان مخالف کاروائیوں کے ثبوت مل گئے ،اجلاس میں بریفنگ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 4فروری۔2016ء) انٹر سروسز انٹیلی جنس ”آئی ایس آئی “ہیڈ کوارٹر میں ملکی سیکیورٹی صورتحال پر ہونے والے اہم اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ،اجلاس میں وزیر اعظم کو بتا یا گیا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حالیہ دوستی پالیسی دراصل ”بغل میں چھری ،منہ میں رام رام“کی عکاسی ہے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق جمعرات کو آئی ایس آئی ہیڈ کوآرٹرز میں اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف ، جنرل راحیل شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے شرکت کی ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ پٹھانکوٹ حملے میں بزدلی دکھائی گئی اور پھر اندرونی ہاتھ سے توجہ ہٹانے کے لئے پاکستان میں دہشت گردی کرائی گی ۔آرمی چیف نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشتگردوں کو باہر سے فنڈنگ اور اندر سے مدد مل رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بتایا گیا کہ پٹھانکوٹ حملے کے بعد باچا خان یونیورسٹی میں معصوم طالب علموں کو خون سے میں نہلایا گیا ۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ نے مذہبی اور بلوچ قوم پرست دہشتگردوں کے لئے خزانے کا منہ کھول دیا ۔ نریندر مودی کی جانب سے دوستی کا ہاتھ دھوکہ دہی پالیسی کا حصہ ہے ۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ ”را“ افغان ایجنسی این ڈی ایس کی پاکستان مخالف کاروائیوں کے ثبوت مل گئے ۔

دشمن خفیہ ایجنسیوں کی پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کا جائزہ لیا گیا ۔ پاکستان مخالف انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ان کے معاونین سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا ۔اس موقع پر وزیر اعظم کو نیشنل ایکشن پلان کی کمزوریوں پر بھی غور کرایا اور بتایا گیا کہ پنجاب میں بھی بھرپور آپریشن کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں