جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر کانفرنس کا اہتمام

پاکستان کے اٹھارہ کروڑ عوام کشمیرکی آزادی تک کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہیں‘ سراج الحق کشمیر کی آزادی نوشتہ دیوار ہے‘ ہندوستان پڑھ لے، عبدالرشید ترابی

جمعہ 5 فروری 2016 18:35

اسلام آباد/مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 فروری۔2016ء) جماعت اسلامی ضلع مظفرآباد کے زیر اہتمام یکجہتی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے ہونے سے پاکستان پر حملوں اور مقبوضہ کشمیر کے مظالم میں اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے اندر ہندوستانی فوج نے شہر ویران اور قبرستان آباد کیئے ہیں۔

مظالم کی انتہاء کردی ہے بچوں ‘ بوڑھوں اور خواتین کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے۔ مگر اس سب کے باوجود کشمیری آزادی کے حصول کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں پہلے سے زیادہ جوش و جذبہ کیساتھ کام کررہے ہیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کرینگے میں اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اپنی قرارادادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت فراہم کرے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ اگر مشرقی تیمور ‘ جنوبی سوڈان اور دیگر علاقوں میں بنیادی حق دینے کیلئے کردار ادا کرسکتی ہے وہ کشمیر میں کیوں نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں انسان آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہے اور عالمی برادری کو اس کی نذاکت سامنے رکھتے ہوئے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی حمایت کرنی چاہیے اور بھارت پر دباؤ ڈالنا چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو حق خودارادیت فراہم کرے۔

میری زندگی کا آخری لمحہ اور آخری سانس کشمیر کی آزادی کیلئے ہے جب تک کشمیر آزادہو کر پاکستان کاحصہ نہیں بن جاتا اُس وقت تک ہم کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے ‘ کشمیری تقسیم برصغیر کے نامکمل ایجنڈا کی تکمیل کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ یہ تحریک پاکستان کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کشمیر پر واضح اور دوٹوک پالیسی اختیار کرے ‘ آلو پیاز کی تجارت کشمیریوں کو قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 18کروڑ عوام کشمیریوں کی پشت پر ہیں۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اور پاکستان کے بغیر کشمیر نہیں ہے۔ پاکستان کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں سیاسی اختلافات کے باوجود کشمیر کے مسئلے پر متفق ہیں۔ جس طرح افغانستان میں سابق سویت یونین کو نکالنے کیلئے پوری دنیا نے اخلاقی ‘ سیاسی اور عسکری مدد کی اسی طرح کشمیر سے بھارتی فوج کو نکالنے کیلئے بھی دنیا کشمیریوں کی مدد کرے۔

انڈین فوج کو کشمیر سے نکلنا ہے۔ نریندر مودی نے اعتراف کیا کہ اُس نے پاکستان توڑا ہے۔ اس موقع پر حکومت پاکستان کو دنیا کے سامنے احتجاج کرنا چاہیے تھا جو نہیں ہوا۔ ہندوستان کیساتھ دوستی اور یاری کا نعرہ لگانا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ اگر آپ ہندوستان کیساتھ نہیں لڑنا چاہتے تو ہماری تحریک کو کمزور نہ کرے۔

مسئلہ کشمیر کے دو فریق نہیں ہیں تین فریق ہیں۔ پاکستان انڈیا اور کشمیر ہیں ۔ مذاکرات میں کشمیری قیادت کو بھی شریک ہونا چاہیے۔ شہید مقبول بٹ نے اسی مہینے میں جام شہاد ت نوش کیا۔ اسی مہینے میں افضل گورو کو شہید کیا گیا‘ شہادت انکی ایک لازوال داستان ہے۔ وادی کے اندر کوئی جگہ ایسی نہیں جہاں شہداء کے خون کے دبے موجودنہیں ہیں۔ میں مطالبہ کرنا چاہتا ہوں کہ مظفرآباد میں کشمیری مہاجرین بھائیوں کے بڑے مسائل ہیں۔

ان کے مسائل حل کرنا یہ آزادکشمیر و پاکستان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ دونوں حکومتوں کو مل کر ان کے مسائل حل کرنے چاہےئیں۔ نوازشریف مظفرآباد میں موجود ہیں آزادخطے اور گلگت بلتستان کے سپیکر بھی موجود ہیں ملا کر ایسا خطہ بنا نا چاہیے جہاں کرپشن نہ ہو‘ ظلم نہ ہو ‘ روزگار ہو خوشیاں ہوں۔ تحریک آزادی کشمیر کے ہر یوم کے موقع پر وہ ہمارے پاس موجود رہے ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور پاکستانی قوم اور پوری جماعت اسلامی اور برادر تنظیمیں انہیں ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا ہے۔

جس کا بیڑا قاضی حسین احمد نے اٹھایا تھا اسے آگے بڑھایا ‘ ساری دنیا کے اسلامی تحریکوں کے ترجمان کی حیثیت سے موجود ہیں۔ ساٹھ اسلامی ممالک کی اسلامی تحریکیں آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہی ہیں۔ یہ ان کے ترجمان کی حیثیت سے موجود ہیں۔ اس وقت میاں محمد نوازشریف مولانا فضل الرحمان اپنے نمائندوں کے ساتھ موجود ہیں۔ عمران خان نے بھی ہمارے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہم انکا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں ان سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ ان کی حمایت آزادی تک ہمارے ساتھ رہے گی۔

قائد حریت سید علی گیلانی اللہ انہیں سلامت رکھے اور صحت سے نوازے ‘ صحت کی اس حالت میں وہ ڈٹے ہوئے ہیں۔ کشمیر کے عوام کو خواتین کو بچوں کو بوڑھوں کو سب کو سلام پیش کرتے ہیں جو آزادی کے مورچے میں ڈٹے ہوئے ہیں۔ کوئی بھی کشمیری سرینڈر نہیں کریگا ‘ آخری کشمیری بھی اس جدوجہد کو جاری رکھے گا۔ پاکستان بحیثیت وکیل اور فریق حقیقی پشت بانی کرے۔

آزادکشمیر کے مسائل حل کرنا آزاد کشمیر اور پاکستان حکومت کی ذمہ داری ہے۔ مہاجرین کے مسائل معمولی ہیں یہ حل نہ کرنا حکومت کیلئے باعث شرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھارت کیلئے کشمیر ایک تپتہ ہوا توا بنا دیا ہے۔ الجزائر سمیت دیگر ممالک نے اپنے اس حق کو استعمال کیا ہے کشمیریوں کو بھی حق خودارادیت دیا جائے۔ قائد اعظم نے اپنے اُس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف کو حکم دیا تھا کہ وہ کشمیر پر حملہ کرے آج بھی یہ احکامات موجود ہیں۔

قائد اعظم نے کشمیر کو شہ رگ قرار دیا اور کشمیرپالیسی بھی دی۔ حکومت پاکستان اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرے اور کشمیر کی آزادی کیلئے واضح اور دو ٹوک موقف اختیار کرے۔ پاکستان میں تخریب کاری را کررہی ہے ‘حکومت پاکستان اور ممبران پارلیمنٹ دنیا پر واضح کرے کہ بھارت پاکستان کو کیوں عدم استحکام کا شکار کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پرازم ہیں اور کشمیر کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

میں گلگت بلتستان مشتاق ایڈووکیٹ و دیگر قائدین حریت اور دیگر پارٹیوں کے قائدین کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ یہاں تشریف لائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے پاکستان کے جھنڈے لہرا کر ثابت کیا کہ وہ کلمہ کی بنیا د پر بننے والے ملک پاکستان کیساتھ ہیں۔ حکومت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیرکی تمام اکائیوں کو جمع کرے ان کو آئینی حقوق دے۔

انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں ہے کہ یہاں سے سارے لوگ سرینگر پہنچیں گے اور آزادی کا جشن منائیں گے۔ ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان جعفراللہ نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام نے آزادی کیلئے قربانیاں دی ہیں اور وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کیساتھ ہیں۔ گلگت بلتستان ریاست جموں وکشمیر کا حصہ ہے۔ گلگت بلتستان کو جب ایف سی آر کے کالے قوانین نافذ کیئے گئے ہماری کسی نے مدد نہیں کی۔

مگر ہم کشمیرکی آزادی کیلئے قربانی دیں گے۔ اس موقع پر شیخ عقیل الرحمان نے کہا کہ مہاجرین کے مسائل حل کیئے جائیں‘ حکومت پاکستان آزادکشمیر کے 55ارب روپے واپس کرے‘ کشمیریوں نے تحریک آزادی کشمیر اور تکمیل پاکستان کیلئے لازوال قربانیاں دیں‘ آج میاں محمد نوازشریف کشمیری مہاجرین کے مسائل کے حل کیلئے احکامات جاری کریں۔ شیخ عقیل الرحمان نے کہا کہ وہ حقوق جو صوبوں کو دیئے جارہے ہیں وہ آزادکشمیر و گلگت بلتستان کو بھی دیئے جائیں ن۔

اس موقع پر سیکرٹری اطلاعاتقع جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا کہ اس موقع پر پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ ہے اور ان کیساتھ اظہار یکجہتی کرتی ہے۔ سابق وزیر قانون گلگت بلتستان اور نائب امیر جماعت اسلامی مشتاق ایڈووکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں وہاں کے لوگوں کو بھی آئینی و سیاسی حقوق دیئے جائیں اور دونوں آزاد خطوں کو آزادی کا بیس کیمپ بنایا جائے۔

اس موقع پر سابق وزیر حکومت خواجہ فاروق‘ دیوان چغتائی،غلام محمد صفی‘ نذیر حسین شاہ‘ قاضی شاہد حمید‘ غلام رسول ماگرے‘ منیر اختر‘ شیخ منظور‘ عزیر غزالی سمیت دیگر قائدین نے خطاب کیا۔ڈاکٹر مشتاق،محمود ساغر ،الطاف بٹ اور دیگر نے شرکت کی ۔راٹھور

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں