پاکستان، افغانستان، امریکہ اور چین کے انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام کے اجلاس میں افغان طالبان کے ساتھ امن عمل کی بحالی کے لیے مشترکا روڈ میپ پر گفتگو ، ڈی جی ‘آئی ایس آئی نے سانحہ چارسدہ میں افغان سرزمین استعمال ہونے کے شواہد افغان انٹیلیجنس چیف کے حوالے کر دیئے ہیں۔ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 6 فروری 2016 14:37

پاکستان، افغانستان، امریکہ اور چین کے انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام کے اجلاس میں افغان طالبان کے ساتھ امن عمل کی بحالی کے لیے مشترکا روڈ میپ پر گفتگو ، ڈی جی ‘آئی ایس آئی نے سانحہ چارسدہ میں افغان سرزمین استعمال ہونے کے شواہد افغان انٹیلیجنس چیف کے حوالے کر دیئے ہیں۔ذرائع

اسلام آباد(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔06فروری۔2016ء) پاکستان، افغانستان، امریکہ اور چین کے انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام کے اجلاس میں افغان طالبان کے ساتھ امن عمل کی بحالی کے لیے مشترکا روڈ میپ پر گفتگو کی گئی، ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلیجنس لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے سانحہ چارسدہ میں افغان سرزمین استعمال ہونے کے شواہد افغان انٹیلیجنس چیف کے حوالے کر دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق انٹیلیجنس اداروں کے اعلیٰ حکام کے اجلاس میں بات چیت پر راضی افغان طالبان دھڑوں کے حوالے سے معلومات کا تبادلہ کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر سے افغان خفیہ ایجنسی کے سربراہ مسعود اندرابی نے ملاقات کی، جس میں پاک افغان سرحدی امور اور دہشت گردوں کی آمدورفت روکنے کیلئے انٹیلی جنس تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سربراہ ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلیجنس لیفٹننٹ جنرل رضوان اختر نے ملاقات میں سانحہ چارسدہ میں افغان سرزمین استعمال ہونے سے متعلق اہم اور ناقابل تردید شواہد این ڈی ایس سربراہ مسعود اندرابی کے حوالے کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف ایکشن کا مطالبہ کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں