پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا عارضی فلائٹ آپریشن بحال کرنے کا باضابطہ اعلان

پیر 8 فروری 2016 16:20

کراچی، اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 فروری۔2016ء) حکومت کی ثابت قدمی کی پالیسی رنگ لے آئی ،پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بھی عارضی فلائٹ آپریشن بحال کرنیکا باضابطہ اعلان کر دیا ، نجکاری اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ مقامی انتظامیہ نے کراچی اور اسلام آباد میں ایئرپورٹ کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر کے جلسے جلوس اور ریلیاں نکالنے پر پابندی عائد کردی ۔

پیر کے روز چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کی صدارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں پی آئی اے کی نجکاری کیخلاف جاری احتجاج ،پی آئی اے کی عارضی فلائٹ آپریشن،عمرہ زائرین کی مشکلات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ،اجلاس میں عمرہ زائرین کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے فلائٹ آپریشن کو عارضی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پی آئی اے کی نجکاری اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج بھی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عمرہ زائرین کی مشکلات کے پیش نظر فلائٹ آپریشن کو بحال کر رہے ہیں اس حوالے سے متعلقہ ملازمین کو فلائٹ آپریشن جزوی بحال رکھنے کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے کہا کہ صرف عمرہ زائرین کیلئے فلائٹ آپریشن بحال کیا گیا ہے اس کے علاوہ کسی دوسرے طیارے کو اترنے یا چڑھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کراچی میں پھنسے 300 عمرہ زائرین کو جدہ پہنچانے کیلئے ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کی مشکلات کو فوری حل کریں ۔

فلائٹ آپریشن کی بحالی کے بعد جدہ سے آنے والی پرواز PK-732 عمرہ زائرین کو لے کر گزشتہ روز تقریباً تین بجے کراچی میں لینڈ کر گئی تھی یہ سات دن کی ہڑتال کے بعد کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے والی پہلی پرواز تھی ۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے یہ فیصلہ صرف عمرہ زائرین کی مشکلات کے پیش نظر کیا ہے اس کے علاوہ کسی میں طیارے کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جائے گی اس حوالے سے متعلقہ ملازمین کو ہدایت کی ہے کہ وہ عمرہ زائرین کی مشکلات دور کرنے کے لئے فلائٹ آپریشن بحال کرنے کے لئے ہر ممکن مدد فراہم کریں اس کے علاوہ احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا ۔

دوسری جانب حکومتی کوششوں سے پی آئی اے کے فلائٹ آپریشن کے بعد دفتری امور بھی جزوی طور پر بحال ہو گئے ہیں،پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف کے خلاف ملازمین کی ہڑتال 15 ویں روز میں داخل ہو چکی ہے جبکہ قومی ایئر لائن کے فلائٹ آپریش کے بعد دفتری امور بھی جزوی طور پر بحال ہو گئے ہیں۔ کراچی میں پی آئی اے کا چیرمین سیکرٹریٹ اور اسلام آباد میں دفاتر 6 روز بعد کھل گئے ہیں۔

کراچی اور اسلام آباد میں ایئرپورٹ کی حدود میں دفعہ 144 نافذ کر کے جلسے جلوس اور ریلیاں نکالنے پر پابندی عائد کردی ہے، ایئرپورٹ کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ قومی ایئر لائن کا فلائٹ آپریشن بحال ہو چکا ہے اور پی آئی اے کی 6 پروازیں آج معمول کے مطابق اڑان بھریں گی۔پی آئی اے لازمی سروس ایکٹ پر عمل درآمد کیلئے قائم خصوصی کمیٹی کی ہدایت پر 225 ہڑتالی ملازمین کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے ہیں۔

جن ملازمین کو نوٹسز جاری کئے گئے ہیں ان میں کراچی کے 64، اسلام آباد کے 84، لاہور کے 60 اور پشاور کے 45 ملازمین شامل ہیں، تمام ملازمین کو 72 گھنٹے میں نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔پشاور میں پی آئی اے ملازمین کی ہڑتال کے خلاف مسافروں کی جانب سے بھی احتجاج کیا جا رہے اور مظاہرین نے سڑک بلاک کر دی ہے۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ ہمارے ٹکٹس کی معیاد ختم ہوتی جا رہی ہے لیکن کوئی بات سننے کو تیار ہی نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں