اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ کے محکمہ مال میں پٹواری مافیا کی اجارہ دری

عہدے سے ہٹائے جانے کے باوجود سابق تحصیلدار امتیاز جنجوعہ کی حکمرانی آج بھی قائم،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو نے آنکھیں بند کر لیں

منگل 9 فروری 2016 16:33

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 فروری۔2016ء) اسلام آباد میں ضلعی انتظامیہ کے محکمہ مال میں پٹواری مافیا کی اجارہ دری ختم نہ ہوسکی عہدے سے ہٹائے جانے کے باوجود سابق تحصیلدار امتیاز جنجوعہ کی حکمرانی آج بھی قائم ،خاتون ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرریونیو رابعہ اورنگزیب نے بھی آنکھیں بند کرلیں ۔تفصیلات کے مطابق لال اختر عابد نامی ایک شخص نے ڈپٹی کمشنر کیپٹن ریٹائرڈ مشتاق احمد کو درخواست دی کہ اسلام آباد کے موضع ریاڑ میں دوسرے فریق سے 23کنال 7 مرلے کا تنازعہ تھا جس پر سول جج کی عدالت بے حکم امتناعی جاری کیا تو اس وقت کری سرکل کے پٹواری اشفاق خان کنڈی نے انتقال رجسٹر میں حکم امتناعی اندراج نہیں کیا اس دوران کری سرکل میں حاجی مختار پٹواری کا تبادلہ ہوا تو انھیں حکم امتناعی کی مصدقہ نقول فراہم کیں تو اس نے رجسٹر میں کچی پینسل سے اندراج کیا، ڈپٹی کمشنر کے حکم پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدالستار ایسانی نے انکوائری کی اور ثابت ہونے پر پٹواری کے خلاف محکمہ کاروائی مال کی سفارش کی ، ڈی سی کیپٹن مشتاق احمد نے خاتون ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رابعہ اورنگزیب کو ضابطہ کے مطابق کاروائی کا حکم دیا مگر خاتون آفیسررابعہ اورنگزیب نے کوئی ایکشن لینے کی بجائے حاجی مختار پٹواری کو کری سرکل سے تبدیل کرکے اشفاق خان کنڈی کوہی کری سرکل میں تعینات کردیا جبکہ انتقال کے حوالے سے خاموشی اختیار کرلی ہے،تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ سے بھی حکم امتناعی جاری ہوچکا ہے مزید برآں ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے ایک ماہ تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا تھا ۔

(جاری ہے)

واضع رہے کہ سابق تحصیلدار امتیاز جنجوعہ جو کئی برس تک تحصیلدار رہے اور وزیر داخلہ کی ہدایت پر ہٹائے جانے کے باوجود انکا پٹواریوں کی تقرر یوں اور تبادلوں میں اثر رسوخ قائم ہے، اس ضمن میں جب خاتون آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انکا موقف تھا کہ جو کاروائی بنتی تھی وہ کردی گئی ہے مزید کچھ نہیں ہوسکتا ، اور اشفاق خان کنڈی کو کری سرکل میں ایف آئی اے کے ایک اعلی افیسر کی سفارش پر لگایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں