وزیر اعظم نئی تجارتی پالیسی سے خو ش نہیں ، بجلی کی قیمتوں میں کمی کا کریڈٹ مجھے جاتا ہے ، خرم دستگیر

بدھ 10 فروری 2016 16:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے نئی تجارتی پالیسی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے میر ے کہنے پر بجلی کی قیمتوں میں3روپے کمی کی گئی ہے کمی کا کریڈٹ مجھے جاتاہے برآمدکندگان کے مسائل کا تعلق وزارت تجارت سے نہیں فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے ساتھ ہے برآمدات کو بڑھانے کے لیے ریفنڈ ادا کرنے،مقامی ٹیکسز اور ڈیوٹیوں کو ختم کرنے اور کمرشل صارفین کے گیس کنکشن بحال کرنا ہوں گے ورلڈ ٹریڈ آرگنازیشن(ڈبلیو ٹی او) کے گذشتہ ماہ ہونے والے اجلاس میں بھارت کے بھربور دباؤکے باوجود پاکستان کے زرعی مفادات کا تحفظ کیا ہے ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے گذشتہ روز آن لائن سے خصو صی بات چیت کے دوران کیا وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ نئی تجارتی پالیسی کے مسودہ میں برآمدکندگان کے لیے خصو صی مراعات رکھی گئی ہیں برآمدکندگان کو نئی مشینر ی ،سرٹیفیکشن اور معیار کو بہتر بنانے کے حوالے سے سبسڈی فراہم کی جائے گی نئی تین سالہ تجارتی پالیسی میں وہی چیزیں رکھی ہیں جس پر وزارت عمل کروا سکتی ہے برآمدکندگان کے مسائل کا تعلق وزارت تجارت سے نہیں ہے بلکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے ساتھ ہے وزیر اعظم نے نئی تجارتی پالیسی پر زبانی تحفظات کا اظہار کیا ہے وزیر اعظم کو برآمدات میں اضافہ کے لیے تجاویز دی ہیں جن میں کاروباری افراد کو سارے ریفنڈ ادا کرنے، مقامی ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کو ختم کرنے اور کمرشل صارفین کے گیس کنکشن بحال کرنا شامل ہیں انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی قمیتوں میں 3روپے کمی کا کریڈٹ مجھے جاتا ہے کیونکہ وزیر اعظم نے میرے کہنے پر بجلی کی قمیتوں میں کمی کی ہے دنیا بھر میں ریونیو میں کسٹم ڈیوٹی کا بہت بڑا حصہ ہے جبکہ پاکستان میں اس کا حصہ بہت زیاد ہ ہے وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کے گذشتہ ماہ ہونے والے اجلاس میں بھارت کی بھرپور مخالفت کے باوجود پاکستان کے زرعی مفادات کا تحفظ کیا ہے پاکستان کے واضح موقف نے بھارت کے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا ،ایران پر عالمی پابندیاں جون میں ختم ہو جائے گی اس کے بعد ایران کے ساتھ ٹریڈ کو بڑھایا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی مصنوعات کی عالمی مارکیٹ میں تشہہیر اور ملکی برآمدات میں اضافہ کے لیے برانڈنگ پاکستان کے نام سے مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس ضمن میں وزارت نے تیاریاں شروع کر دی ہیں کیونکہ پاکستان میں امن و امان کی صورتحال بہت بہتر ہیں لیکن اس کے باوجود عالمی بزنس کمپنیوں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کو پاکستان لانے کے لیے پاکستان کی برنڈنگ کرنے کی ضرورت ہے آئندہ آنے والے دنوں میں پاکستان کی مصنوعات کی برنڈنگ اور تشہیر کے لیے چین ، لندن ، شکاگو، برلن ، نئی دہلی میں ایکسپو منعقد کروائے جائے گے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں