لاطینی امریکہ میں ذیکا وائرس کے کیسز رونما ہونے کے بعد وزارت عالمی ادارہ صحت کے ساتھ رابطہ میں ہے، تمام تر صورتحال کی نگرانی کی جارہی ہے ، پاکستانی حکام عالمی سطح پر ذیکا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہیں، عوام الناس میں غیر ضروری خوف و ہراس اور غلط فہمیوں سے بچنے کیلئے دستیاب معلومات عوام کو فراہم کی جارہی ہے

وزیرمملکت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ کاقومی مشاورتی اجلاس سے خطاب

جمعہ 12 فروری 2016 19:53

اسلام آباد ۔ 12 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 فروری۔2016ء) وزیرمملکت نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ لاطینی امریکہ میں ذیکا وائرس کے کیسز رونما ہونے کے بعد وزارت عالمی ادارہ صحت کے ساتھ رابطہ میں ہے، تمام تر صورتحال کی نگرانی کی جارہی ہے ، پاکستانی حکام عالمی سطح پر ذیکا وائرس سے پیدا شدہ صورتحال سے پوری طرح آگاہ ہیں، عوام الناس میں غیر ضروری خوف و ہراس اور غلط فہمیوں سے بچنے کیلئے دستیاب معلومات عوام کو فراہم کی جارہی ہے۔

انہوں نے یہ بات قومی مشاورتی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئی کہی جس میں صوبائی حکومتوں اور عالمی ادارہ صحت کے ماہرین نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ذیکا کی صورت حال پر مکمل نظر ہے اس حوالے سے تمام تر تیاریاں مکمل کی جا رہی ہیں اور ذیکا وائرس اور ڈینگی وائرس ایک ہی قسم کے مچھر سے پھیلتا ہے۔

(جاری ہے)

لہذا اس سلسلے میں محتاط ہونے کی ضرورت ہے۔ سائرہ افضل تارڑنے مذید کہا کہ وزارت قومی صحت نے صوبائی حکومتوں سے مل کر ایبولا کے حوالے سے بہترین اقدامات کئے تھے اسی طرح انشااللہ ذیکا کی روک تھام کے لئے مربوط اقدامات کئے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ذیکا وائرس کا پاکستان میں کوئی کیس رونما نہیں ہوا۔ ذیکا وائرس کے سلسلے میں ہونے والے قومی مشاورتی اجلاس کو بتایا گیا کہ اب تک 33 ممالک اس بیماری سے متاثر ہو چکے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس خطے میں ذیکا وائرس فی الحال موجود نہیں ہے -سفارشات میں یہ بھی بتایا گیا کہ برازیل میں ذیکا وائرس کی وجہ سے آئندہ ہونے والے اولیمپکس میں پاکستانی وفد کے لیے رہنماء اصول تیارکئے جائینگے اور ذیکا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے قومی ماہرین صحت کے ورکنگ گروپ کی تشکیل کی جائے گی۔

سفارشات میں بتایا گیا ہے کہ ڈینگی کے لیے موجودہ نظام کو ذیکا وائرس سے بچاؤ کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ عالمی ادارہ صحت نے ہر ممکن تکنیکی معاونت کی یقین دھانی کرائی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں